Express News:
2025-11-03@18:10:31 GMT

اسٹیڈیم کے معاملے پر پاکستان کو استثنیٰ، بھارت آگ بگولہ

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے قذافی اسٹیڈیم اور نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں تزیئن و آرائش کے کام مکمل کرنے کیلئے پی سی بی کو خصوصی استثنیٰ مل گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عام طور پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اپنے کسی بھی ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل وینیوز کا کنٹرول سنبھال لیتی ہے تاہم چیمپئینز ٹرافی کے سلسلے میں کرکٹ باڈی نے پی سی بی کو اضافی وقت دیدیا ہے تاکہ انتظامات کو حتمی شکل دی جاسکے۔

ایونٹ سے قبل ہی میزبان چیمپئنز ٹرافی کیلئے آئی سی سی کا یہ سپورٹ پیریڈ 12 فروری سے شروع ہوگا، البتہ اپنے ایونٹ سے قبل آئی سی سی نے یہاں پر پی سی بی کو سہ ملکی سیریز کے انعقاد کی اجازت دیدی ہے جو 8 فروری سے شروع ہوگی۔

مزید پڑھیں: اسٹیڈیم کی اَپ گریڈیشن؛ آئی سی سی سے خصوصی پاسسز کی جگہ ریونیو لیں گے 

نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کے ساتھ یہ سیریز پہلے ملتان میں شیڈول تھی تاہم پی سی بی نے اسے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم اور نیشنل اسٹیڈیم کراچی منتقل کردیا۔

پاکستان چیمپئینز ٹرافی سے قبل ان دونوں وینیوز کی مکمل جانچ کرنا چاہتا ہے، اس لیے آئی سی سی نے خصوصی استثنیٰ دیتے ہوئے اپنے سپورٹ پیریڈ میں پی سی بی کو میچز کے انعقاد کی اجازت دے دی۔

مزید پڑھیں:اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن؛ نئی لُک دیکھ کر بھارت حیران رہ گیا

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے قذافی اسٹیڈیم کی اَپ گریڈیشن سے متعلق ایک ویڈیو جاری کی جس نے بھارتی میڈیا اور انکے بورڈ کو چونکا کر رکھ دیا تھا۔

مزید پڑھیں: اسٹیڈیم اَپ گریڈ کرنیوالے مزدور بنیں گے مہمان

اس سے قبل بھارتی میڈیا اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن سے متعلق مسلسل منفی خبریں پھیلارہا تھا کہ اگر اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش مکمل نہ ہوئی تو آئی سی سی ٹورنامنٹ کو منتقل کرسکتا ہے جبکہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی، لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ترقیاتی کام آہستہ ہونے کی وجہ سے بورڈ صحافیوں کو اسٹیڈیم جانے نہیں دے رہا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قذافی اسٹیڈیم کی ا پ گریڈیشن پی سی بی کو

پڑھیں:

27ویں ترمیم کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی پوزیشن دیکھنا چاہتے ہیں، رہنماپی ٹی آئی علی ظفر

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ دیکھنا چاہتے ہیں 27ویں ترمیم پر پیپلز پارٹی کیا پوزیشن لیتی ہے۔جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ 27ویں ترمیم میں صدارتی اختیارات اور این ایف سی کو چھیڑا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم کو ٹرافی سمجھتی رہی ہے، دیکھنا چاہتے ہیں کہ 27ویں ترمیم پر کیا پوزیشن لیتی ہے۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ یہ ڈمی کابینہ ہے، فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں، ن لیگ والے پہلے 27ویں ترمیم پر جھوٹ بولتے تھے یا انہیں اچانک پتا چلا اور بلاول بھٹو سے مشاورت کرلی۔

 ٹکٹ کانپور بار ایسوسی ایشن نے خریدے، بھارتی قلیوں نے گھیرے میں لے لیا، سوچا ”شانِ پنجاب ریل گاڑی“ ہم پنجابیوں کی شان کے مطابق ہو گی

اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو 27ویں ترمیم سے متعلق خبر لیک کرکے شاید عوامی ردعمل دیکھنا چاہتے ہیں، ہم نے 26ویں ترمیم کے موقع پر دیکھ لیا، عوامی ردعمل جو بھی ہو پی پی وہی کرے گی، جو انہیں حکم ملے گا۔

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم کی حمایت کرے گی اور اس موقع پر اہم کردار جے یو آئی کا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے 26ویں ترمیم کے موقع پر آئینی عدالت کی مخالف کی، جس کے بعد آئینی بنچ بن گیا، امید ہے فضل الرحمان 27ویں ترمیم سے متعلق اپنے اصولی موقف پر قائم رہیں گے۔

 ”بس مہربانی کر دیو“ چند سیکنڈ کیلئے ڈولا لیکن انکار ہی رہا،صاحب یہ منظر دیکھ رہے تھے، آئے تو کہنے لگے”کیا راز و نیاز ہو رہا تھا“ میں نے ساری بات بتا دی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی پوزیشن دیکھنا چاہتے ہیں، رہنماپی ٹی آئی علی ظفر
  • ورلڈ کپ میں تاریخی کامیابی نے انڈینز کو ’1983 کی یاد دلا دی، مودی سمیت کرکٹ لیجنڈز کا خراجِ تحسین
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک مرتبہ ایشیا کپ کی ٹرافی کی ڈیمانڈ کردی
  • ایشیز سیریز اہم قرار، آسٹریلوی کرکٹرز بھارت کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز چھوڑنے لگے
  • بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ جیت لیا، 1 ارب 25 کروڑ روپے انعام حاصل کیا
  • پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع , کن افراد کو استثنیٰ حاصل ہوگا؟
  • لاہور کے شائقین کرکٹ نے نیا ریکارڈ بنا ڈالا
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے