معروف امریکی گلوکارہ اور اداکارہ سیلینا گومز حال ہی میں ایک تنازع میں گھر گئیں، جس کے نتیجے میں ان کے انسٹاگرام فالوورز کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران 7 لاکھ سے زائد افراد نے گلوکارہ کو اَن فالو کر دیا۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب سیلینا گومز نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ایک جذباتی ویڈیو شیئر کی۔

ویڈیو میں وہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے روتی ہوئی نظر آئیں تھیں۔ یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا جب امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے ایک آپریشن کے نتیجے میں 956 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا تجزیاتی پلیٹ فارم ’سوشل بلیڈ‘ کے مطابق، سیلینا گومز کے انسٹاگرام فالوورز کی تعداد گزشتہ 30 دنوں میں تقریباً 7 لاکھ 15 ہزار کم ہوگئی۔ اگرچہ مشہور شخصیات کے فالوورز میں اتار چڑھاؤ آنا عام بات ہے، لیکن اس مخصوص وقت میں ہونے والی کمی نے کئی سوالات کو جنم دیا۔

اپنی ویڈیو میں سیلینا گومز نے کہا، ’یہ سب دیکھ کر مجھے شدید افسوس ہو رہا ہے۔ میرے لوگ نشانے پر ہیں، معصوم بچے متاثر ہو رہے ہیں۔ میں کچھ کرنا چاہتی ہوں، لیکن نہیں جانتی کہ کیسے۔ میں وعدہ کرتی ہوں کہ ہر ممکن کوشش کروں گی‘۔

ویڈیو کے اختتام پر انہوں نے میکسیکو کے جھنڈے کا ایموجی بھی استعمال کیا، تاہم بعد میں انہوں نے یہ ویڈیو ڈیلیٹ کر دی۔ بعد ازاں، اس پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ’شاید لوگوں کے لیے ہمدردی کا اظہار کرنا اب مناسب نہیں سمجھا جاتا۔‘

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اشتہار کی نشریات سے قبل ہی انہوں نے ریاست اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ کو اس کے نشر ہونے سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔

جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہا کہ انہوں نے بدھ کی شب جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے دوران صدر ٹرمپ سے بالمشافہ معذرت کی۔

کینیڈین وزیرِ اعظم نے مزید بتایا کہ وہ اشتہار کے مواد سے پہلے ہی آگاہ تھے اور ڈگ فورڈ کے ساتھ اس پر تبادلۂ خیال بھی کر چکے تھے، تاہم انہوں نے اس کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اشتہار اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔

اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کو جنم دیتے ہیں۔”

اس اشتہار کے ردِعمل میں صدر ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بھی معطل کر دیے۔

دوسری جانب، رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کی مارک کارنی سے عشائیے کے دوران “انتہائی خوشگوار گفتگو” ہوئی، تاہم انہوں نے بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • عراق جنگ کے محرک سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی انتقال کرگئے
  • امریکی ہائر ایکٹ بھارتی معیشت کو تباہ کردے گا،کانگریس
  • متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ، اداکار زاہد احمد نے معافی مانگ لی
  • امریکی نائب صدر اور بزنس ویمن کے درمیان معاشقہ؟ ویڈیو نے تہلکہ مچادیا
  • گلے ملنے کی ویڈیو وائرل: امریکی نائب صدر اور ایریکا کرک کی شادی کی خبریں گردش کرنے لگیں
  • امریکی نائب صدر وینس اور اریکا کرک کی گلے لگنے کی ویڈیو وائرل، شادی کی قیاس آرائیاں
  • امریکی اداکارہ جینیفر اینسٹن کا انسٹاگرام پر نئے رشتے کا اعلان، نئی محبت کون ہے؟
  • کام کی زیادتی اور خاندانی ذمے داریاں، لاکھوں امریکی خواتین نے نوکریاں چھوڑ دیں
  • چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
  • ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم