مراکش کشتی حادثہ؛ ملنے والی 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل، فہرست جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
مراکش کشتی حادثہ؛ ملنے والی 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل، فہرست جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)مراکش کشتی حادثے میں ملنے والی 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل کر لیا گیا جو سب کے سب پاکستانی تھے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل کرکے فہرست بھی جاری کر دی گئی ہے۔
شناخت کا عمل مکمل ہونے والوں میں سفیان علی ولد جاوید اقبال پاسپورٹ نمبر VF1812352، سجاد علی ولد محمد نواز پاسپورٹ نمبر XX1836111، رئیس افضل ولد محمد افضل پاسپورٹ نمبر MJ1516091 اور قصنین حیدر ولد محمد بنارس پاسپورٹ نمبر AA6421773 شامل ہیں۔
محمد وقاص ولد ثناء اللہ پاسپورٹ نمبر DJ6315471، محمد اکرم ولد غلام رسول پاسپورٹ نمبر DN0151754، محمد ارسلان خان ولد رمضان خان پاسپورٹ نمبر LM4153261، حامد شبیر ولد غلام شبیر پاسپورٹ نمبر CZ5133683 اور قیصر اقبال ولد محمد اقبال پاسپورٹ نمبر GR1331413 بھی جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، دانش رحمان ولد محمد نواز پاسپورٹ نمبر SE9154371، محمد سجاول ولد رحیم دین پاسپورٹ نمبر AY5593661، شہزاد احمد ولد ولایت حسین پاسپورٹ نمبر GN1162802 اور احتشام ولد طارق محمود پاسپورٹ نمبر CE1170122 کی بھی شناخت کر لی گئی۔
ذرائع پاکستانی سفارت خانہ مراکش کے مطابق 15 جنوری کو کشتی واقعے میں 44 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات تھیں تاہم مقامی حکام کو صرف 13 لاشیں ہی ملیں۔
مراکش میں موجود پاکستانی سفارت خانے کے مطابق فنگر پرنٹ اور تصاویر نادرا کو بھجوائی گئیں تھیں، نادرا کی جانب سے تصدیقی عمل کے مکمل ہونے کے بعد فہرستیں مرتب کی گئیں ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل پاسپورٹ نمبر ولد محمد
پڑھیں:
حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔
القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔
(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں