امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے نمبرد آزما یوکرین سے فوجی امداد کے بدلے قیمتی دھاتوں کا مطالبہ کردیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین سے ایک ایسا معاہدہ طے کرنا چاہتے ہیں جس سے یوکرین امریکا سے ملنے والی فوجی امداد کے بدلے وہاں پائی جانے والی اُن قیمتی دھاتوں کی سپلائی کرے جو الیکٹرانک ڈیوائسز میں کام آتی ہیں۔

پیر کے دن ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم یوکرین کو بتا رہے ہیں کہ اس کے پاس بہت قیمتی دھاتیں ہیں، ہم ایک ایسا معاہدہ کرنا چاہتے ہیں جس سے یوکرین اپنی قیمتی دھاتوں کے بدلے ہماری امداد حاصل کرے۔

یہ بھی پڑھیے: یوکرین کو ٹرمپ پروف بنانے کی کوشش

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یوکرین اس معاملے پر ان سے متفق ہے تاہم یوکرین کا اس حوالے سے ابھی تک کوئی سرکاری ردعمل نہیں آیا ہے۔

امریکی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہوں نے حلف برداری کے بعد یوکرین کو ملنے والی امریکی فوجی امداد کو عارضی طور پر بند کرنے کا بھی حکم دیا تھا جبکہ دوسری طرف فروری 2022 سے روس سے براہ راست جنگ میں مصروف یوکرین کو پہلے ہی سے ہتھیاروں اور فوجیوں کی قلت کا سامنا ہے۔

امریکی صدر کے بیان پر جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے تنقید کرتے ہوئے اسے خود غرضی قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا یوکرین کے معاملے پر امن مذاکرات کے لیے حقیقی کوشش کرے، چین

واضح رہے کہ یوکرین میں یورینیئم، لیتھیئم اور ٹائٹینیئم سمیت ایسی 20 قیمتی اور مفید دھاتیں پائی جاتی ہیں جنہیں ’ریر ارتھ ایلمنٹس‘ کہا جاتا ہے۔ ان قیمتی معدنیات کا توانائی کے شعبے سے لے کر الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت تک میں استعمال ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

aid rare earth elements Russia ukrain دھات ڈونلڈ ٹرمپ قیمتی پتھر یورینیئم یوکرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ یورینیئم یوکرین ڈونلڈ ٹرمپ فوجی امداد یوکرین کو کے بدلے

پڑھیں:

 امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

251104-06-10

 

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ فی الحال یوکرین کو ٹوماہاک میزائل نہیں دیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ فی الحال ایسا کوئی معاہدہ کرنے پر غور نہیں کر رہے، جس کے تحت یوکرین کو روس کے خلاف استعمال کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل حاصل ہو سکیں۔منصوبہ یہ تھا کہ امریکا ٹوماہاک میزائل ناٹو ممالک کو فروخت کرے گا اور وہ ممالک انہیں یوکرین منتقل کر سکیں گے، تاہم ٹرمپ نے اس منصوبے پر ٹھنڈا ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جنگ میں شدت نہیں چاہتے۔ انہوں نے ائر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ وہ اب بھی اس معاملے میں ہچکچاہٹ کے شکار ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ میزائل فروخت کے کسی معاہدے پر غور کر رہے ہیں تو ٹرمپ نے جواب دیاکہ فی الحال نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا خیال بدل بھی سکتا ہے۔ یاد رہے کہ ٹرمپ اور ناٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے 22 اکتوبر کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ٹوماہاک میزائل کے منصوبے پر بات چیت کی تھی۔ روٹے نے جمعہ کے روز کہا کہ یہ معاملہ زیرِ غور ہے اور فیصلہ کرنا امریکا کے اختیار میں ہے۔ٹوماہاک میزائل کی مار تقریباً ڈھائی ہزار کلومیٹر تک ہے، جو روس کے اندر گہرائی تک، بشمول ماسکو، ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے کافی ہے۔ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے ان میزائلوں کی فراہمی کی درخواست کی ہے، لیکن کریملن نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دیے جانے کے کسی بھی اقدام کے نتائج اچھے برآمد نہیں ہوں گے۔

انٹرنیشنل ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • ہمارے ایٹمی ہتھیار پوری دنیا کو 150 مرتبہ تباہ کر سکتے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا کو کرپٹو کا چیمپئن بنانا چاہتا ہوں: ٹرمپ
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  •  امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
  • چین کو تائیوان پر حملے کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی