صدر مملکت آصف علی زرداری 4 روزہ سرکاری دورے پر وفد کے ہمراہ چین روانہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) صدر مملکت آصف علی زرداری 4 سے 8 فروری تک کے سرکاری دورے پر وفد کے ہمراہ چین روانہ ہو گئے۔ ان کے ہمراہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور ڈاکٹر عاصم حسین بھی موجود ہیں۔
صدر مملکت بیجنگ میں چین کی اعلیٰ سیاسی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، جہاں وہ چینی صدر شی جن پنگ اور اسٹیٹ کونسل کے پریمیئر لی چیانگ سے بھی ملیں گے۔
یہ دورہ پاک چین دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے اور اس سے اقتصادی و تجارتی تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔ ملاقاتوں میں پاک چین اقتصادی راہداری، علاقائی روابط، سیکیورٹی تعاون اور دیگر اہم دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف زرداری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان نے 1947 میں جہاد کرکے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تھا اور اس خطے کی بہادری تاریخ کے صفحات میں ہمیشہ محفوظ رہے گی۔
گلگت بلتستان کے ڈوگرہ راج سے آزادی کے جشن کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 1947 کی جنگ میں یہاں کے 1700 جوانوں نے قربانی دے کر اس خطے کے مستقبل کا فیصلہ کیا۔
صدر زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان قدرتی وسائل، معدنیات اور سیاحت کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے، یہاں صحت اور تعلیم کی سہولیات وقت کی ضرورت ہیں اور ہر وادی میں اسکول قائم ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہاڑ اور علاقے ہمارا مشترکہ سرمایہ ہیں اور گلگت بلتستان کو اپنی ایئر لائن بھی ملنی چاہیئے۔
صدر مملکت نے بھارت میں مسلمانوں پر جاری ظلم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور اب مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے مظالم بہت طویل عرصے سے جاری ہیں اور عالمی برادری کو اس صورتحال کا نوٹس لینا ہوگا۔
اپنے خطاب میں آصف علی زرداری نے سی پیک کو پاکستان کی ترقی کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا قابلِ اعتماد دوست ہے اور سی پیک فیز ٹو کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب گلگت بلتستان ترقی کرے گا تو پاکستان خود بخود ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہوگا۔