آرمی چیف کو عمران خان کا کوئی خط موصول ہوایا نہیں؟ اہم خبرآ گئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
راولپنڈی: سکیورٹی ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے آرمی چیف کو لکھا گیا خط اب تک انہیں موصول نہیں ہوا۔
سکیورٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران خان کی جانب سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو لکھا گیا خط اب تک موصول نہیں ہوا۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ میڈیا پر خبر سامنے آئی کہ بانی پی ٹی آئی نے کوئی خط لکھا ہے۔
عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے گزشتہ روز تصدیق کی تھی کہ بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف کو 6 نکات پر مشتمل خط لکھا ہے جس میں پہلا نقطہ فراڈ الیکشن اور منی لانڈرز کو جتوانے سے متعلق ہے، دوسرا نقطہ 26 ویں آئینی ترمیم، قانون کی حکمرانی اور عدلیہ متاثرہونے پر ہے جب کہ بانی پی ٹی آئی نے القادر ٹرسٹ کیس فیصلے کا بھی حوالہ دیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا تھا کہ خط میں چوتھا نقطہ پی ٹی آئی کے خلاف دہشتگردی کے پرچے، چھاپے اورگولیاں چلانے پر ہے جب کہ پانچواں نقطہ انٹیلی جنس اداروں کے کام سے متعلق ہے۔فیصل چوہدری نے مزید کہا تھا کہ عمران خان نے خط میں آرمی چیف سے پالیسیاں تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے۔ عمران خان کے آرمی چیف کو خط پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میں نے اب تک بانی پی ٹی آئی کا یہ خط پڑھا یا دیکھا نہیں لیکن اگر ان کی طرف سے خط پر رسپانس آتا ہے تو ہم خیرمقدم کریں گے۔
مالکان کی ڈانٹ سے ناراض ملازمہ کا 3 ماہ کے بچے پر تشدد، ویڈیو منظر عام پر
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی ا رمی چیف کو
پڑھیں:
نہ فارم 47 پر مذاکرات ہوں گے نہ اسٹیبلشمنٹ سے: عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ نہ فارم 47 کی حکومت سے مذاکرات ہوں گے اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی بات چیت کی جائے گی، البتہ اگر کوئی رابطہ ہوا تو وہ اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہوگا۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ خان نے بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کو تمام تازہ ترین سیاسی صورتِ حال سے آگاہ کردیا ہے۔
ڈاکٹر عظمیٰ نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کی بنیاد پر بننے والی حکومت سے مذاکرات بے معنی ہیں، کیونکہ جب خود وزیراعظم اہم فیصلوں کے لیے اجازت کے منتظر ہوں تو ایسے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں رہتا۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کی گئی، پارٹی پر دباؤ اور مظالم میں اضافہ ہوا ،موجودہ دور میں جتنا ظلم ہوا، ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، تمام امور پر گفتگو صرف محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہی ممکن ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد جیسی کینسر کی مریضہ کو جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ بشریٰ بی بی کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، جو کارکن یا رہنما پارٹی کے ساتھ ڈٹا رہا، اس پر انتقامی کارروائی کی گئی، لہٰذا اب نہ فارم 47 حکومت سے بات ہوگی اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ کیا جائے گا۔
ڈاکٹر عظمیٰ خان نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی قیدی کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا ان کے ساتھ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ “آزادی یا موت” کے عزم پر قائم ہیں اور غلامی کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور سلمان اکرم راجا پارٹی کے قانونی اور سیاسی پیغامات کے واحد مجاز ترجمان ہوں گے۔