Daily Ausaf:
2025-11-05@02:23:51 GMT

پانامہ کا سی پیک سے علیحدگی کا فیصلہ،امریکا کا خیرمقدم

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

پانامہ(نیوز ڈیسک) امریکا نے پاناما کی جانب سے سی پیک بیٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے علیحدگی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایک عظیم قدم قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پیر کو چین کے سی پیک منصوبے میں اپنی شرکت کی میعاد ختم ہونے پر اس سےعلیحدگی کے پاناما کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

یادرہے چینی صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے علیحدگی کا پاناما کا کوئی بھی اقدام واشنگٹن کی ایک جیت ہے۔ امریکا کا مؤقف تھا کہ بیجنگ اپنے عالمی اثر و رسوخ کو مضبوط کرنے کے لیے “قرض کے جال کی سفارت کاری” کے لیے اسکیم کا استعمال کرتا ہے۔

مارکوروبیو نے اس ہفتے بطور وزیر خارجہ امریکا اپنا پہلا بیرونی ملک کا سفر پاناما کا کیا تھا ۔روبیو کے ساتھ بات چیت کے بعد، پاناما کے صدر جوز راؤل ملینو نے کہا کہ ان کے ملک کے چینی سی پیک میں شراکت کے وسیع معاہدے کی تجدید نہیں کی جائے گی، اور اسے جلد ختم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ دو سے تین سال میں ختم ہونا تھا، لیکن اس کی تفصیل نہیں بتائی۔

وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاناما سے ایلوسلواڈور روانگی کے موقع پر سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ “صدر @ JoseRaulMulino کی طرف سے کل کا اعلان کہ پانامہ CCP کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو میں اپنی شرکت کی میعاد ختم ہونے دے گا، امریکا- پاناما تعلقات، ایک آزاد پاناما نہر، اور ہماری قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے @POTUS قیادت کی ایک اور مثال ہے۔ تاکہ ہم امریکی عوام کے لیے خوشحالی فراہم کریں،”

پاناما پہلا لاطینی امریکی ملک تھا جس نے نومبر 2017 میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سی پیک کی باضابطہ طور پر توثیق کی۔

دوسری طرف اقوام متحدہ میں چین کے سفیر فو کانگ نے کہا کہ پاناما نے ایک “افسوسناک فیصلہ” کیا ہے۔

چین نے اس منصوبے پر مغربی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 100 سے زائد ممالک اس میں شامل ہو چکے ہیں، اور یہ کہ اس نے نئی بندرگاہوں، پلوں، ریلوے اور دیگر منصوبوں سے عالمی ترقی کو فروغ دیا ہے۔

فو نے نیویارک میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ “بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر امریکا اور کچھ دوسرے مغربی ممالک کی طرف سے شروع کی گئی مہم بالکل بے بنیاد ہے۔”

کینال آپریشنز:

امریکی خدشات طویل عرصے سے پاناما کینال کے قریب کچھ چینی کمپنیوں کے آپریشنز تک پھیلے ہوئے ہیں، جو 20ویں صدی کے اوائل میں ریاستہائے متحدہ نے بنائی تھی اور 1999 میں پاناما کے حوالے کی گئی تھی۔

ہانگ کانگ کی ایک فرم آبی گزرگاہ کے دونوں داخلی راستوں پر دو بندرگاہیں چلاتی ہے، جبکہ دو چینی سرکاری کمپنیاں نہر کے ایک داخلی راستے پر الگ الگ چوتھا پل بنا رہی ہیں۔

روبیو کے ساتھ بات چیت کے بعد، ملینو نے ہانگ کانگ میں مقیم سی کے ہچیسن ہولڈنگز کو دی جانے والی 25 سالہ رعایت پر نظرثانی کرنے پر آمادگی کا اشارہ دیا، جس کی 2021 میں دو داخلی بندرگاہوں کے آپریشن کے لیے تجدید کی گئی تھی۔
مزیدپڑھیں:حکومت کا بیرون ملک جانیوالوں، طلبہ کو لیپ ٹاپ کیلئے قرض دینے کا فیصلہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کہا کہ سی پیک کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ جگر کی 1000 پیوندکاریاں کر کے دنیا کے صف اول کے اسپتالوں میں شامل

پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) نے جگر کے 1000 کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر کے خود کو دنیا کے بڑے ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل کر لیا ہے، یہ کامیابی پاکستان کے شعبہ صحت کیلیے اہم سنگ میل ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 2017 میں موجودہ وزیراعظم اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے اس ادارے کا خواب دیکھا اور سنگ بنیاد رکھا، جہاں عوام کو جگر اور گردے کے امراض کا عالمی معیاری علاج فراہم کیا جاتا ہے۔

شہباز شریف کا 9 سال قبل دیکھا گیا خواب آج حقیقت بن گیا جہاں ہزاروں مریضوں کا اعلیٰ معیاری علاج کر کے زندگیاں بچائی جا چکی ہیں۔

ترجمان پی کے ایل آئی کے مطابق اب تک جگر کے 1000 ٹرانسپلانٹس کے ساتھ ساتھ 1100 گردے اور 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس مکمل کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 40 لاکھ سے زائد مریض علاج کی سہولیات سے مستفید ہو چکے ہیں جبکہ اس وقت تقریباً 80 فیصد مریضوں کو عالمی معیار کے مطابق بالکل مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔

’استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے علاج کے اخراجات تقریباً 60 لاکھ روپے ہیں، جو خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔‘

ترجمان نے بتایا کہ بدقسمتی سے پی کے ایل آئی کو تحریک انصاف کی سابق حکومت کے دور میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا اور فنڈز منجمد کیے گئے جبکہ انتظامیہ کو غیر ضروری تحقیقات میں الجھایا گیا اور عالمی معیار کے ٹرانسپلانٹ سینٹر کو کووڈ اسپتال میں تبدیل کر دیا گیا، جس کے باعث 2019 میں صرف چار جگر کے ٹرانسپلانٹ ممکن ہو سکے۔

تاہم، 2022 میں وزیراعظم شہباز شریف کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ادارے کو بحال کیا گیا، فنڈز فراہم کیے گئے اور پی کے ایل آئی کو اپنے اصل مقصد کی جانب دوبارہ گامزن کیا گیا۔

اس کے نتیجے میں 2022 میں 211، 2023 میں 213، 2024 میں 259 اور 2025 میں اب تک 200 سے زائد کامیاب جگر کے ٹرانسپلانٹس مکمل کیے جا چکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق بیرونِ ملک جگر کے ٹرانسپلانٹ پر اوسطاً 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالر خرچ آتا ہے، جب کہ ماضی میں سالانہ 500 کے قریب پاکستانی مریض علاج کے لیے بھارت جاتے تھے اور نہ صرف بھاری اخراجات برداشت کرتے بلکہ غیر انسانی رویوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا تھا۔

پی کے ایل آئی نے ان تمام مشکلات کا خاتمہ کر دیا ہے، علاج کے دروازے ملک کے اندر کھول دیے ہیں اور اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا ہے۔ ادارہ اب صرف ٹرانسپلانٹ تک محدود نہیں بلکہ  یورالوجی، گیسٹروانٹرولوجی، نیفرو لوجی، انٹروینشنل ریڈیالوجی، ایڈوانس اینڈوسکوپی اور روبوٹک سرجریز کے شعبے بھی عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہیں۔

ترجمان نے کہا ہک وزیراعلیٰ پنجاب کی خصوصی سرپرستی اور مسلسل تعاون سے پی کے ایل آئی تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور یہ ادارہ اب محض ایک اسپتال نہیں بلکہ قومی وقار، خود انحصاری اور انسانیت کی خدمت کی علامت بن چکا ہے۔

وزیراعظم کا سنگ میل عبور کرنے پر اظہار تشکر

وزیراعظم شہباز شریف نے اظہار تشکر کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے جو پودا 2017 میں لگایا تھا وہ آج تناور درخت بن گیا جس سے اب تک 40 لاکھ مریض مستفید ہو چکے، ماضی میں پی کے ایل آئی کو تباہ کرنے کی مزموم سازشیں ہوتی رہیں، اسکے بورڈ آف گورنرز کو ختم کیا گیا اور ادارے کو غیر فعال کردیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 2022 میں خادم پاکستان کی ذمہ داری سنبھالی تو پی کے ایل آئی کی ازسر نو بحالی پر کام شروع کیا، وزیرِ اعلی پنجاب مریم نواز نے موجودہ دور حکومت میں انسانیت کی خدمت کیلئے قائم اس ادارے کو اپنی بھرپور استعداد پر دوبارہ لانے کیلئے بھرپور محنت کی، جو قابل ستائش ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی 80 فیصد مریضوں کا علاج مفت کرتا ہے جس سے غریب عوام بین الاقوامی معیار کی سہولیات سے مستفید ہوتے ہیں، پی کے ایل آئی کے قیام اور اس کے آپریشنز کو ازسر نو شروع کرکے دوبارہ سے اپنی بھرپور استعداد پر لانے کیلئے محنت کرنے والی ٹیم لائق تحسین ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت اور زندگیاں بچانے میں پی کے ایل آئی نے جو کردار ادا کیا یے، اس کے لئے ڈاکٹر سعید اختر اور انکی پوری ٹیم خراج تحسین کی مستحق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کالعدم ٹی ایل پی کے ٹکٹ ہولڈرز کا جماعت سے علیحدگی کا اعلان
  • ٹی ایل پی کے مزید سابق ٹکٹ ہولڈرز کا جماعت سے علیحدگی کا اعلان
  • کراچی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا دوسرا روز
  • پنجاب حکومت کا اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز اتھارٹی کو مزید خودمختاری دینے کا فیصلہ
  • سی بی ایس کی ’کٹ اینڈ پیسٹ‘ پالیسی پر صدر ٹرمپ کی نئی چوٹ
  • وزیرِاعظم کا شاندار انتخاب، خواجہ آصف کا مشرف زیدی کی تقرری کا خیرمقدم
  • ٹام کروز اور آنا دے آرمس کی علیحدگی کے بعد بھی دوستی برقرار
  • کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
  • پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ جگر کی 1000 پیوندکاریاں کر کے دنیا کے صف اول کے اسپتالوں میں شامل
  • امریکا میں سفیر پاکستان کا پاک-امریکا بزنس کانفرنس اینڈ ایکسپو 2025 کا افتتاح