برطانیہ‘ چھاتی کے کینسر کی تشخیص کیلیے مصنوعی ذہانت کا ٹرائل شروع
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
برطانیہ میں بریسٹ کینسر کی تشخیص کے لیے این ایچ ایس نے مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی بڑا ٹرائل شروع کردیا ہے۔
مقامی میڈیا نے بھی اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے، جس میںنیشنل ہیلتھ سروس (NHS) کے کیے گئے اعلان کے مطابق بریسٹ کینسر کی تشخیص کے لیے مصنوعی ذہانت پر مشتمل سب سے بڑی آزمائش میں7 لاکھ خواتین حصہ لے رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ ٹرائل رواں سال کے ماہ اپریل سے شروع ہو گا اور 30 مقامات پر 5 مختلف اے آئی پلیٹ فارمز کو جانچ کیا جائے گا تاکہ یہ پتا لگے کہ یہ ٹیکنالوجی تشخیص کے عمل کو خاصی حد تک تیز کر کے ریڈیولوجسٹس پر کام کا بوجھ کم کیا جا سکتا ہے۔
یہ اقدام حکومت کے قومی کینسر منصوبے کا ایک حصہ ہے، این ایچ ایس میں پہلے ہی مختلف طریقوں سے اے آئی کا استعمال جاری ہے، جیسے سرطان کے علاج میں معاونت، ویٹنگ لسٹس کے انتظام اور کینسر اسکینز کی جانچ میں، تاہم چھاتی کے کینسر سے متعلق اب تک کی یہ سب سے بڑی ٹرائل ہو گی۔اس ٹرائل کا نام ’ارلی ڈیٹیکشن یوزنگ انفارمیشن ٹیکنالوجی اِن ہیلتھ‘ (Edith) رکھا گیا ہے، جس پر 11 ملین پاو¿نڈ خرچ آئے گا۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ مذکورہ خواتین کو اس ٹرائل میں شامل ہونے کی دعوت دی جائے گی جو پہلے ہی این ایچ ایس میں رجسٹرڈ ہیں۔ واضح رہے کہ بریسٹ کینسر کی اسکریننگ 50 سے 53 سال کی عمر کی خواتین کے لیے دستیاب ہے، ہر 3 سال بعد 71 سال کی عمر تک کے مرد و خواتین کی دوبارہ اسکریننگ کی جائے گی۔
محکمہ صحت کے مطابق اسکریننگ کے دوران ایکس رے لیا جاتا ہے تاکہ ایسے سرطان کا پتا لگایا جا سکے جو بظاہر نظر نہیں آتے یا چھو کر محسوس نہیں کیے جا سکتے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کینسر کی
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) وزیر اعظم شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہو گا، پاکستان قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اقوام متحدہ میں اسرائیلی کی رکنیت کی معطلی کی تجویز کے حامی ہیں۔(جاری ہے)
وزیر اعظم نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔
جبکہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔ امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔