کراچی (کامرس رپورٹر ) زیرگردش کرنسی کے حجم میں ہفتہ وار بنیادو ں پر کمی جبکہ زر وسیع اور بینکوں کے ڈیپازٹس میں اضافہ ریکارڈکیاگیا ہے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کر دہ اعدادوشمار کیمطابق 24 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتہ میں ملک میں زیر گردش کرنسی کا حجم 9300 ارب روپے ریکارڈکیاگیا جو پیوستہ ہفتے کے مقابلہ میں 0.

8فیصد کم ہے۔پیوستہ ہفتے میں زیر گردش کرنسی کا حجم 9376 ارب روپے ریکارڈکیاگیا تھا۔ جاری مالی سال کے آغاز سے لے کر اب تک زیر گردش کرنسی کے حجم میں مجموعی طورپر 1.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق 24 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے میں زر وسیع (ایم ٹو) کا حجم 35025 ارب روپے ریکارڈکیاگیا جو پیوستہ ہفتے کے مقابلہ میں 0.3 فیصد زیادہ ہے ، پیوستہ ہفتے میں ایم ٹو کاحجم 34908 ارب روپے ریکارڈکیاگیاتھا۔ جاری مالی سال کے آغاز سے لے کر اب تک ایم ٹو میں مجموعی طورپر 4.2 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق 24 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے میں بینکوں کے مجموعی ڈیپازٹس کا حجم 25676 ار ب روپے ریکارڈکیاگیا جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں 0.8 فیصد زیادہ ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہفتے میں کا حجم

پڑھیں:

محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم

اسلام آباد(اوصاف نیوز)نئے بجٹ میں حکومت کن شعبوں پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے جا رہی ہے اور کن شعبوں پر نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے،ا س حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔

وفاقی حکومت نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں متعدد نئے ٹیکس اقدامات اور پالیسی تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے تاکہ محصولات میں اضافہ کیا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق بجٹ میں بعض شعبوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور نئی اشیا و آمدن کے ذرائع کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی سفارشات زیر غور ہیں۔

آئی ایم ایف کے دباؤ پر زرعی آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اسی طرح ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، فری لانسرز اور بیرون ملک سے حاصل ہونے والی فری لانس آمدن پر بھی ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔

علاوہ ازیں شیئرز اور پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور سابق فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس استثنا ختم کرکے 12 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق بجٹ میں کھاد، کیڑے مار ادویات اور بیکری مصنوعات پر بھی ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب مشروبات اور سگریٹس پر ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے جزوی ریلیف بھی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کو 30 فیصد خصوصی الاؤنس دینے اور ایڈہاک ریلیف الاؤنس کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے اور پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد اضافے کی تجویز بھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔

آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور غیر دستاویزی معیشت کو قابو میں لانے کے لیے حکومت اہم اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم ان مجوزہ ٹیکس اقدامات پر حتمی فیصلہ بجٹ پیش کیے جانے کے بعد ہوگا۔
معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ

متعلقہ مضامین

  • گراں قدر ترقی؛ اکنامک سروے نے بہت سے شعبوں میں بہتری کی نشاندہی کر دی
  • نئے بجٹ میں دفاع، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ متوقع:تعلیم نظرانداز
  • محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
  • کس شعبے میں کتنے فیصد اضافہ ہوا؟وزیر خزانہ نے قومی اقتصادی سروے پیش کر دیا
  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • ’کرپٹو کڈنیپنگز‘، ڈیجیٹل کرنسی کا تاریک پہلو
  • ملک بھر سے قربانی کے جانوروں کی 70 لاکھ کھالیں جمع ہونے کا امکان
  • عید کی تعطیلات اور آئندہ ہفتے کے دوران موسم کیسا رہے گا؟
  • ملک بھر سے قربانی کے جانوروں کی  70 لاکھ کھالیں جمع ہونے کا امکان 
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان