کراچی تا پشاور ریلوے اپ گریڈیشن منصوبے میں پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
سی پیک کے تحت کراچی تا پشاور ریلوے اپ گریڈیشن منصوبے میں پیش رفت ہوئی ہے۔
کراچی تا پشاور ریلوے اپ گریڈیشن منصوبے پر جلد کام شروع ہونےکی راہ ہموار ہوگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی ماہرین کا وفد رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ دورے کے دوران ایم ایل ون منصوبے کے مالیاتی پلان کو حتمی شکل دی جائے گی۔
بڈنگ کے بعد ایم ایل ون منصوبے پر فوری کام کا آغاز کیا جائے گا۔
اگست 2024 میں وفاقی کابینہ نے ایم ایل ون منصوبے سے متعلق اہم فیصلہ کیا تھا۔
پہلےمرحلے پر مالیاتی یقین دہانی کے حوالے سے مذاکرات شروع کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔
ایم ایل ون منصوبے کے لیے85 فیصد فنڈز چین کی جانب سے فراہم کیے جانے کا امکان ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کے لیے پاکستان اپنے وسائل سے 15 فیصد فنڈز فراہم کرے گا،
حکومتی ذرائع کے مطابق ایم ایل ون منصوبہ فروری 2032 تک مکمل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
منصوبے کے تحت کراچی سےپشاور تک 1726کلومیٹر ڈبل ٹریک کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ سی ڈی ڈبلیو پی نے ایم ایل ون منصوبےکا نظرثانی پی سی ون منظورکیا تھا،حکام
سی ڈی ڈبلیو پی نے6 ارب70 کروڑ ڈالرز کے ایم ایل ون منصوبےکی منظوری دی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایم ایل ون منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا اہم منصوبہ ہے،ایم ایل ون منصوبہ پاکستان کے ریلوے کے نظام کو مضبوط بنائے ۔گا،حکام
سی پیک کے تحت ایم ایل ون منصوبہ اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل منصوبہ ہے،حکام
منصوبے کےتحت مسافراورمال بردار ٹرینوں کی رفتار میں اضافہ ہوگا،ذرائع
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایم ایل ون منصوبے ایم ایل ون منصوبہ منصوبے کے ذرائع کا کا کہنا
پڑھیں:
کراچی: ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
سندھ حکومت کا ریڈ لائن بس منصوبہ غیر معمولی تاخیر کے باعث شہریوں کے لیے اذیت کا سبب بن گیا۔
احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر کام کرنے سے سیوریج لائنیں بند ہوگئیں، گندہ پانی سڑکوں پر بہہ نکلا۔
حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی جانے والی شاہراہ پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک بری طرح متاثر ہونا معمول بن گیا۔
ذرائع کے مطابق کمپنی نے ریڈ لائن منصوبے پر کام احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر جاری رکھا ہوا ہے۔ منصوبے کی تعمیر کے دوران ماضی میں بھی پانی اور سیوریج کی لائنیں متاثر رہی ہیں۔
ریڈ لائن منصوبے میں کام کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے عوام کئی سالوں سے اسی اذیت کا شکار ہیں۔