اسماعیلی برادری کے غم میں برابر کا شریک ہوں: شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف — فائل فوٹو
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ میں پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر اسماعیلی برادری کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔
انہوں نے اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام جاری کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ کریم آغا خان ایک قابل رہنما تھے جن کی زندگی دنیا بھر میں مختلف برادریوں کی فلاح کے لیے وقف تھی، انہوں نے غربت کے خاتمے، پسماندہ افراد کی حمایت، صحت اور صنفی مساوت کے لیے انتھک کوشش کی۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ ضرورت مندوں کے لیے اُمید کی کرن تھے، انہوں نے بے شمار زندگیوں پر ان مٹ نقوش چھوڑے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارلحکومت لزبن میں 4 فروری کو ہوا۔
واضح رہے کہ اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں 4 فروری کو ہوا، مولانا شاہ کریم کی نماز جنازہ لزبن ہی میں ادا کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم تدفین کے مقام کا اعلان فی الحال نہیں کیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
آمنہ بلوچ نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں سے سفارتی برادری کو آگاہ کردیا
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے وفاقی دارالحکومت میں قائم مشن کے سربراہان اور سفارت کاروں کے ایک گروپ کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کیا، انہوں نے پاکستان کے خلاف بھارتی غلط معلومات کی مہم کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے خطے میں امن و استحکام کی راہ میں رکاوٹ بنیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے وفاقی دارالحکومت میں قائم مشن کے سربراہان اور سفارت کاروں کے ایک گروپ کو پہلگام حملے کے بعد ابھرتی ہوئی صورتحال سے آگاہ کیا۔ دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق آمنہ بلوچ نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کیا، انہوں نے پاکستان کے خلاف بھارتی غلط معلومات کی مہم کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے خطے میں امن و استحکام کی راہ میں رکاوٹ بنیں گے۔ سیکرٹری خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشتگردی کو اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مسترد کیا ہے۔ انہوں نے کشیدگی بڑھانے کی بھارتی کوششوں کے خلاف بھی خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی بھی مہم جوئی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔