جماعت اسلامی کی 5فروری یکجہتی کشمیر ریلی جیل چورنگی سے مزار ِ قائد تک جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
کراچی: جماعت اسلامی کے تحت 5فروری یکجہتی کشمیر ریلی جیل چورنگی سے مزار ِ قائد تک مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کی زیر قیادت نکالی جارہی ہے۔
ریلی میں ہزاروں کارکنان نے پاکستانی اور کشمیری پرچم تھامے کشمیر یوں سے اظہار یکجہتی کرنے کے لیے نعرے بازی کررہے ہیں جبکہ ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھیں ہیں، جن پر نعرے درج ذیل ہیں کہ کشمیر سے بھارتی تسلط ختم کرو، کشمیر کا واحد حل جہاد ہے، عالمی اداروں کی کشمیر پر خاموشی شرمنا ک ہےجیسے جملے لکھے ہوئے تھے۔
ریلی سے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے ایم سی جنید نکاتی نے خطاب کرتے ہوئیے کہاکہ آج پوری دنیا کے مسلمان اہل کشمیر کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے گھروں سے نکلیں ہیں، فلسطین کے مسلمانوں نے ثابت کیا ہے کہ سپر پاور امریکہ ، اسرائیل ایمان کو شکست نہیں دے سکتی۔
انہوں نے مزید کہاکہ کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں،بانی پاکستان قائد اعظم کے فرمان کے مطابق کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور کشمیر پاکستان کا حصہ بن کر رہے گا، 72 سال سے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی 8 لاکھ سے زائد فوج تعینات ہے لیکن آج تک وہ مقبوضہ کشمیر کو فتح نہیں کرپائی۔
خیال رہےکہ گزشتہ روز 5فروری کو ”یکجہتی کشمیر ریلی کے حوالے جماعت اسلامی کے تحت کراچی بھر میں متعدد مقامات پر یکجہتی کشمیر کیمپ قائم کیے گئے، جس میں عوام سے اپیل کی گئی تھی کہ ریلی میں شرکت کرکے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی یکجہتی کشمیر
پڑھیں:
یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔