امریکی فوجی طیارہ غیرقانونی بھارتی تارکین وطن کو لے کر بھارت پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
امریکی فوجی طیارہ غیرقانونی بھارتی تارکین وطن کو لے کر بھارت پہنچ گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز
ممبئی (سب نیوز )امریکا نے غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کو ڈی پورٹ کرنا شروع کر دیا، آج ایک امریکی فوجی طیارہ ان افراد کو لے کر ہمسایہ ملک کے شہر امرتسر پہنچا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک عینی شاہد نے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن ایجنڈے کے تحت غیر متعینہ تعداد میں لوگوں کو ملک بدر کیا گیا۔مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ پرواز 205 تارکین وطن کو واپس لائی، تاہم کچھ دیگر کی رپوٹس کے مطابق ان افراد کی تعداد 104 تھی، اور بنیادی طور پر ان کا تعلق شمالی ریاست پنجاب اور اور مغربی ریاست گجرات سے ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے امیگریشن ایجنڈے میں مدد کے لیے فوج کا استعمال کیا، اور بھارتی تارکین وطن کو فوجی ہوائی جہازوں کے ذریعے ڈی پورٹ کیا۔پچھلی امریکی انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر مقیم بھارتی تارکین وطن کو وطن واپس بھیجا تھا، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ واشنگٹن نے اس مقصد کے لیے فوجی طیارے کا استعمال کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے گزشتہ روز رپورٹ کیا تھا کہ سی-17 طیارہ تارکین کو لے کر بھارت کے لیے روانہ ہوا تھا، تاہم فلائٹ پبلک فلائٹ ٹریکرز پر نظر نہیں آئی، جبکہ مقامی نیوز ٹی وی چینلز نے طیارے کو امرتسر میں دکھایا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ ماہ چارج سنبھالنے کے بعد سے بھارت اور امریکا کے درمیان تارکین وطن کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے، اور اس بات کی توقع ہے کہ امریکی صدر کی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات میں بھی یہ معاملہ زیر غور آئے گا، جو ممکنہ طور پر اگلے ہفتے واشنگٹن میں ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارتی تارکین وطن کو کو لے کر
پڑھیں:
چین کا نئے J-35 اسٹیلتھ فائٹر طیارے نے امریکی بحریہ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی
بیجنگ: امریکا طویل عرصے سے اپنی بحری افواج کے ذریعے دنیا میں جدید ترین اسٹیلتھ لڑاکا طیارے رکھنے والا واحد ملک تھا، لیکن اب چین نے بھی پہلا اسٹیلتھ فائٹر جیٹ J-35 اپنی بحریہ میں شامل کر لیا ہے جو امریکی بحری طاقت کو براہِ راست چیلنج کرتا ہے۔
چینی پیپلز لبریشن آرمی نیوی (PLAN) نے J-35 فائٹر جیٹس کے دو یونٹ حاصل کر لیے ہیں، جو طیارہ بردار جہازوں کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ چینی سوشل میڈیا ویب سائٹ ویبو پر شیئر کی گئی تصاویر میں دونوں طیارے پرواز کرتے دکھائی دیے، جن کے نمبر 0011 اور 0012 ہیں۔
یہ طیارے چینی نیوی کے موجودہ طیارے J-15B کے ساتھ پرواز کر رہے تھے، اور ان پر بھی ’شارک مارکنگز‘ موجود تھیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ اب چینی نیوی کا حصہ بن چکے ہیں۔
چین نے شمالی ضلع شینبی میں ایک 2 لاکھ 70 ہزار مربع میٹر کا بڑا پلانٹ بنایا ہے، جہاں ہر سال 100 J-35 طیارے تیار کرنے کی صلاحیت ہوگی۔ ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ چین کے اس ارادے کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ امریکی نیوی کو جلد ٹکر دینے کے لیے تیار ہو رہا ہے۔
فی الحال امریکا کے پاس 11 نیوکلیئر پاورڈ ایئرکرافٹ کیریئرز ہیں، جب کہ چین کے پاس دو – لیاؤننگ اور شینڈونگ – فعال ہیں، جبکہ تیسرا طیارہ بردار بحری جہاز "فوجیان" سمندری تجربات سے گزر رہا ہے۔ چوتھا کیریئر "ٹائپ 004" جوہری توانائی سے چلنے والا ہوگا۔
جون 2025 میں، چین کے دو کیریئرز لیاؤننگ اور شینڈونگ نے پہلی بار بحرالکاہل میں مشترکہ جنگی مشقیں کیں، جسے ماہرین امریکہ کے لیے ایک "سخت پیغام" قرار دے رہے ہیں۔
And even closer both PLAN Naval Aviation J-35. pic.twitter.com/l0JtBDyT0h
— @Rupprecht_A (@RupprechtDeino) July 20, 2025دوسری جانب امریکا کا F-35C لڑاکا طیارہ پہلے ہی کئی طیارہ بردار بحری جہازوں پر تعینات ہے، جن میں یو ایس ایس ابراہم لنکن بھی شامل ہے۔ اس نے نومبر 2024 میں یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف اپنی پہلی جنگی کارروائی انجام دی تھی۔