وزیراعظم شہبازشریف سے شاہ غلام قادرکی قیادت میں( ن) لیگ ک آزاد کشمیر کے وفد کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے شاہ غلام قادر کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے وفد نے ملاقات کی ہے ۔ وزیراعظم نے کشمیری عوام کی فلاح وبہبود کے لئے اقدامات میں حکومت پاکستان کی جانب سے بھر پور تعاون کا یقین دلایا،وزیراعظم نے وفد کے ارکان کو کشمیری عوام کے مسائل کے حل کے لیے متحرک کرداد ادا کرنے کی تلقین کی ہے ، وزیراعظم نے وفد کو آزاد کشمیر کے نوجوانوں کی ترقی کے لئے خصوصی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے ،وفد نے حکومت پاکستان کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر کی عوام کی فلاح و بہبود کے اقدامات پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا ،ملاقات میں وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق، سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر اور وفاقی وزرا ڈاکٹر احسن اقبال، انجینئر امیر مقام، رانا تنویر حسین اور عطا اللہ تارڑبھی شریک تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟
قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔
قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔