سندھ ہائیکورٹ نے ’’کے 4 منصوبے‘‘ کیلئے کام کی اجازت دیدی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ تھوڑی سی زمین کیلئے عوامی اہمیت والا منصوبہ نہیں روکا جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں پانی فراہمی کی منصوبے ’’کے 4‘‘ پر حکمِ امتناع واپس لے لیا۔ عدالتِ عالیہ میں سماعت کے دوران اپیل کنندہ کی وکیل فریدہ منگریو نے بتایا کہ حکمِ امتناع کے سبب کراچی کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ تاخیر کا شکار ہے، حکومت نے جو زمین لینی ہے اس کیلئے قوانین پر عمل کرے۔ جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ حکمِ امتناع کے باوجود کام جاری تھا تو توہینِ عدالت کی درخواست دیں، تھوڑی سی زمین کیلئے عوامی اہمیت والا منصوبہ نہیں روکا جا سکتا۔ عدالت نے اپیلیں خارج کرتے ہوئے کے 4 منصوبے کیلئے کام کی اجازت دے دی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ، کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں، فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کریں اور عائد کئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔ سندھ ہائیکورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کرلیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے گئے جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں، ملک کے دیگر حصوں بالخصوص لاہور میں جس خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے ہے، کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔
وکیل نے دلیل میں مزید کہا کہ حکومت سندھ نے جولائی 2025ء سے ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کی ہے، اس تنخواہ میں سودا سلف، یوٹیلیٹی بلز اور بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔ وکیل نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں، فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کریں اور عائد کئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔