مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی پارٹی رہنماؤں اور اراکین اسمبلی سے گزشتہ روز ہوئی ملاقاتوں کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبائی کابینہ میں توسیع کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے. جس کے تحت آئندہ دو ماہ میں دس نئے وزراء کو شامل کیے جانے کا امکان ہے۔مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ میں شامل کیے جانے والے نئے وزراء میں اکثریت کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہوگا.

تاکہ اس خطے کو زیادہ نمائندگی دی جا سکے۔ نواز شریف اور مریم نواز ڈویژنل سطح پر اراکین اسمبلی سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، جن میں ممکنہ وزراء کے نام شارٹ لسٹ کیے جا رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے ملاقاتوں میں پارٹی قیادت کو پنجاب کابینہ کی توسیع کا گرین سگنل دے دیا ہے اور حتمی منظوری کے بعد نئے وزراء کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔پارٹی ذرائع کے مطابق اس توسیع کا مقصد حکومتی امور کو مزید مؤثر بنانا اور صوبے کے مختلف علاقوں. خاص طور پر جنوبی پنجاب کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نواز شریف

پڑھیں:

قومی اسمبلی ارکان کو 1.16 ارب روپے کے فری سفری واؤچرز دیے گئے

ایک آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے مالی سال 2021-22ء سے 2023-24ء کے دوران ارکان قومی اسمبلی کو 1.16 ارب روپے کے فری سفری واؤچرز جاری کیے، جن میں سے 16 کروڑ 10 لاکھ روپے کے جاری کردہ واؤچرز اور بیان کردہ اخراجات میں فرق سامنے آیا ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی انتظامیہ نے بتایا کہ اس عرصہ کے دوران سفری واؤچرز کی مد میں باز ادائیگیوں (Reimbursement) اور انکیشمنٹ (Encashment) پر ایک ارب روپے کے اخراجات ہوئے ہیں۔تاہم، آڈٹ حکام کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اُن واؤچرز کے اخراجات کا مفصل انداز میں میزانیہ (Reconciled Statement) بنانے میں ناکام رہا جو اسٹیٹ بینک نے باز ادائیگیوں کی صورت میں کیے تھے اور یہ اے جی پی آر کے پاس درج ہیں۔ پورٹ نے ان اخراجات کو غیر مجاز اور بے ضابطہ قرار دیتے ہوئے مالی رپورٹنگ میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ضابطوں میں خامیوں کی نشاندہی کی ہے۔ 31 جنوری 2025ء کو منعقد ہونے والے ڈپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی (ڈی اے سی) کے اجلاس میں قومی اسمبلی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ سفری واؤچرز کی باز ادائیگیوں کے اعداد و شمار درست کر کے آڈٹ حکام کو مکمل ریکارڈ فراہم کیے جائیں۔جب اس معاملے پر تبصرے کیلئے رابطہ کیا گیا تو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے باضابطہ طور پر کوئی بیان دینے سے گریز کیا تاہم، ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ Reconciled Statement تیار کرنے کا عمل جاری ہے لیکن اس میں وقت لگے گا۔اس عہدیدار نے مزید کہا کہ ری کنسائلمنٹ کے زیادہ تر کیسز سندھ اور بلوچستان کے ارکان قومی اسمبلی کے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مثالی گاؤں منصوبہ میں عوامی ضروریات مدنظر رکھ کر ترجیحات کا تعین کیا جائے گا: مریم نواز
  • 2 ہزار ایگریکلچر گریجویٹ انٹرنز کو ماہانہ 60 ہزار روپے وظیفہ ملے گا: مریم نواز
  • حالیہ سیلابی ریلوں میں لوگوں کا ڈوبنا پریشان کن ہے: مریم نواز شریف
  • صحافی وسعت اللہ خان کے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ اراکین کے ماضی سے متعلق حیران کن انکشافات 
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی میٹرک میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو مبارکباد
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
  • قومی اسمبلی ارکان کو 1.16 ارب روپے کے فری سفری واؤچرز دیے گئے
  •  سینئر صحافی کی والدہ کے انتقال پر وزیراعلیٰ مریم نواز کا اظہار افسوس   
  • متاثرین کے نقصان کا ازالہ کرینگے، کسی جگہ پر قبضہ ہونا کمشنر، ڈپٹی کمشنر کی ناکامی: مریم نواز
  • نواز شریف کا میاں محمد اظہر کے انتقال پر اظہار افسوس