8 فروری کو یوم سوگ منانے کا اعلان،نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
حکومت پاکستان نے اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کی وفات پر 8 فروری کو یوم سوگ منانے کا اعلان کردیا۔حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات کے روز یوم سوگ منایا جائے گا، پاکستان بھر میں تمام سرکاری عمارات پر قومی پرشم سرنگوں رہے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان 88 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔پرنس کریم آغا خان مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے، پرنس کریم آغا خان کے سوگوران میں تین بیٹے رحیم آغا خان، علی محمد آغا خان، حسین آغا خان اور ایک بیٹی زہرا آغا خان ہیں۔اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کرگئے
پرنس کریم آغا خان 1936 کو پیدا ہوئے اور 20 سال کی عمر میں 1997 میں اسماعلی کمیونٹی کے 49ویں امام کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں۔آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے اعلامیہ کے مطابق پچاسویں حاضر امام کی نامزدگی اسماعیلی روایات کے مطابق کردی گئی، جانشین کی نامزدگی پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں کی تھی۔
پرنس کریم نے پاکستان کی ترقی کے لیے مثالی خدمات انجام دیں۔ انہیں 1983 میں نشان پاکستان اور 1970 میں نشان امتیاز سے نوازا گیا تھا۔پرنس کریم آغا خان نے اپنی زندگی پسماندہ طبقات کی زندگیوں میں بہتری لانے میں صرف کی۔ انہوں نے آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک قائم کیا جس کے تحت دو سو سے زائد ایجنسیاں اور ادارے کام کر رہے ہیں۔پرنس کریم آغا خان انسان دوست اور دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک تھے۔
پٹرول خریدنے والے شہریوں کےلیےاچھی خبر
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسماعیلی کمیونٹی کے
پڑھیں:
بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
لندن(نیوز ڈیسک) پارلیمانی وفد کے سربراہ اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارت کے جارحانہ رویے اور سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا، اور ایسا کوئی بھی اقدام عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی تصور ہوگا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے اور ہمیشہ امن کے پیغام کا علمبردار رہا ہے، لیکن پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا اعلان جنگ کے مترادف ہوگا۔
انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ تمام مسائل کا مستقل اور پائیدار حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ سفارت کاری سے مسائل کے حل کی بات کی۔ لیکن پانی جیسے بنیادی انسانی حق پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، لیکن خودمختاری، آبی حقوق اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔
Post Views: 5