بانی پی ٹی آئی کا محسن نقوی سے ملاقات پر علی امین گنڈاپور پر ناراضگی کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پر ایک بار پھر ناراضگی کا اظہار کردیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں پارٹی رہنماؤں نے ملاقات کی۔
ملاقات کرنے والوں میں سلمان اکرم راجہ، شاہ محمود قریشی، شبلی فراز اورکنول شوذب شامل تھے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو نیا آئی جی تسلیم نہیں کرنا چاہیے تھا، محسن نقوی سے علی امین اور ہمارے ساتھی کیسے ملاقات کرسکتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں کے ذریعے پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر کو پیغام بھجوادیا ہے۔
یاد رہےکہ چند روز قبل عمران خان نے علی امین گنڈا پور سے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی صدارت واپس لیکر رکن قومی اسمبلی جنید اکبر کو پارٹی کا صوبائی صدر مقرر کر دیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عمران خان ہی پارٹی لیڈر، شاہ محمود قریشی لیڈ نہیں کرینگے، سلمان اکرم راجہ
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی سے ملاقات میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے، آج بانی پی ٹی آئی کو جیل میں 2 سال سے زائد ہوگئے، جیل میں ہی ٹرائل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا وکیل ہوں، بطور وکیل بھی مجھے اندر نہیں جانے دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ یہ مفروضہ ہے کہ شاہ محمود قریشی پارٹی کو لیڈ کریں گے، پارٹی لیڈر صرف بانی پی ٹی آئی ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی سے ملاقات میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے، عمران خان نے تحریک کی قیادت محمود اچکزئی کے سپرد کی ہے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ یہ آئینی اور نظریاتی تحریک ہے اس کا مقصد پاکستان کی تشکیل نو ہے، اس تحریک میں کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہوگی، ہم نے زخموں کو بھرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں جو کچھ ہو رہا ہے ہم نہیں مانتے، ہمارے اکابرین اور دوستوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آواز بلند کرنا بھی بنیادی انسانی حقوق ہیں، آج ان کی نفی کی جا رہی ہے، آج بانی پی ٹی آئی کو جیل میں 2 سال سے زائد ہوگئے، جیل میں ہی ٹرائل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا وکیل ہوں، بطور وکیل بھی مجھے اندر نہیں جانے دیا گیا، ہماری پارٹی میں کوئی انتشار نہیں، بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔