پرنس کریم آغا خان کی نماز جنازہ 8 فروری کو لزبن میں ادا کی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسماعیلی براردی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان چہارم کی نماز جنازہ پرتگال کے دارالخلافے لزبن میں ہفتہ 8 فروری مقامی وقت کے مطابق دن کے 11 بجے ادا کی جائے گی۔
اسماعیلی سینٹر لزبن میں اد کی جانے والی نماز جنازہ میں صرف مدعو کیے گئے افراد ہی شرکت کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: قذافی اسٹیڈیم کا عمران خان انکلوژر: ’کیا یہاں بیٹھنے کی اجازت ہوگی؟‘
جماعت کی نمائندگی دنیا بھر کے 22 قومی کونسلوں کے صدور کریں گے۔ نماز جنازہ اسماعیلی ٹی وی پر براہ راست نشر کی جائے گی۔ نماز جنازہ کو دنیا بھر میں جماعت خانوں میں براہ راست دکھانے کے بھی انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ اسکریننگ کے وقت اور مقام کی تفصیلات قومی کونسلوں کے ذریعہ بتادی جائیں گی۔
تدفین 9 فروری کو ہوگیپرنس کریم آغا خان کو اتوار 9 فروری کو مصر میں دریائے نیل کے مشرقی ساحل پر واقع شہر اسوان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
مزید پڑھیے: پرنس کریم آغا خان کا انتقال، گلگت بلتستان میں کل عام تعطیل، تین روزہ سوگ کا اعلان
روحانی پیشوا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے خصوصی تقریب منگل 11 فروری کو لزبن میں ہوگی۔
پرنس کریم آغا خان کا انتقال 4 فروری کو پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔ ان کی عمر 88 برس تھی۔ آپ کے 3 صاحبزادگان رحیم آغاخان، علی محمد آغاخان اور حسین آغا خان ہیں جبکہ دختر زہرا آغا خان ہیں۔
مزید پڑھیں: پرنس کریم آغا خان کے انتقال کے بعد پرنس رحیم الحسینی جانشین نامزد
واضح رہے کہ پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں پرنس رحیم آغا خان کو اسماعیلی کمیونٹی کا 50 واں امام نامزد کیا تھا۔ اس بات کا اعلان آپ کے خاندان اور جماعت کے سینیئر اراکین کے سامنے پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسماعیلی کمیونٹی آغا خان کی تدفین آغا خان کی نماز جنازہ پرنس کریم آغا خان لزبن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسماعیلی کمیونٹی ا غا خان کی تدفین ا غا خان کی نماز جنازہ فروری کو
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کا بجٹ 13جون کو پیش کیا جائے گا
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 جون ۔2025 ) خیبر پختونخواحکومت مالی سال2025-26کا 2070ارب روپے کے حجم کا بجٹ 13جون کو پیش کرئے گی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 اور پنشن میں 7 فیصد اضافے کا امکان ہے ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کا مالی سال 26-2025کے بجٹ کا ڈرافٹ مکمل کر لیا گیا ہے جسے 13 جون کو پیش کیا جائے گا آئندہ مالی سال کا بجٹ 2070 ارب روپے کا ہو گا بجٹ کی اہم تفصیلات کے مطابق جاری اخراجات کے لیے 1352 ارب روپے مختص کیے جانے اورتنخواہوں کے لیے 680 ارب روپے ، پنشن کے لیے 200 ارب روپے رکھے جائیں گے جبکہ تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافے کا امکان ہے.(جاری ہے)
بجٹ میں نان سیلری اخراجات کے لیے 520 ارب روپے مختص کیے جائیں گے اس کے علاوہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کو 1148 ارب روپے ملنے کی توقع ہے. خیبرپختونخوا کے بجٹ میں نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں 108 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے جبکہ آئل اینڈ گیس کی مد میں 55 ارب روپے حاصل ہوں گے اور وار آن ٹیرر کے تحت صوبے کو 138 ارب روپے ( 1فیصد کے تناسب سے )ملنے کا امکان ہے ذرائع کے مطابق رواں سال کے مقابلے میں بجٹ میں 416 ارب روپے کا اضافہ متوقع ہے. محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ بجٹ میں عوامی فلاح و بہبود، ترقیاتی منصوبوں اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کو ترجیح دی جائے گی بجٹ کی حتمی منظوری کابینہ اجلاس کے بعد دی جائے گی دوسری جانب نجی ٹی وی کی رپورٹ میں خیبرپختونخوا حکومت میں بجٹ کے حوالے سے اختلافات کا دعوی کیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے ناراض گروہ اور دیگر متعدد اراکین اسمبلی نے بجٹ سے بائیکاٹ کی تیاری شروع کر دی ہے سابق صوبائی وزیر شکیل خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر بجٹ پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان سے مشاورت کے بغیر منظور کرایا گیا تو وہ اس کا بائیکاٹ کریں گے، خدشہ ہے کہ یہ بجٹ آئی ایم ایف کی شرائط پر تیار کیا گیا ہے اور پارٹی کی سینئر قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا. پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے ہدایات دی تھیں کہ بجٹ کی تیاری میں مشیر خزانہ، سابق وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، عاطف خان اور جنید اکبر سے مشاورت کی جائے تاہم بجٹ کی تیاری میں ان راہنماﺅں کو نظر انداز کیا گیا جس پر کئی اراکین اسمبلی نے سخت رد عمل دیا ہے. ذرائع کے مطابق اندرونی اختلافات کے باعث اسمبلی میں بجٹ کی منظوری خطرے میں پڑ سکتی ہے، عمران خان سے مشاورت کے بغیر بجٹ تیار تو کیا گیا ہے لیکن ناراض اراکین نے اب اس کی منظوری کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے پر اتفاق کر لیا، کئی اراکین اسمبلی اب بھی کنفیوژن کا شکار ہیں کہ آیا بجٹ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کی منظوری کے بغیر پیش کیا جائے یا نہیں.