امریکی فوج کا طیارہ گرکرتباہ، 4 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
فلپائن(نیوز ڈیسک)جنوبی فلپائن میں چھوٹا طیارہ کھیتوں میں گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں طیارے میں موجود 4 افراد ہلاک ہوگئے۔فلپائن میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے کہا گیا کہ گرنے والے طیارے کا تعلق امریکی فوج سے تھا، امریکی سفارت خانے کے مطابق حادثے کا شکار طیارہ کنٹریکٹ پر امریکی فوج کے زیر استعمال تھا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی سفارت خانے نے طیارہ حادثے سے متعلق مزید معلومات نہیں دیں تاہم سفارتخانے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکی فوج کی انڈو پیسیفک کمانڈ اس حوالے سے مزید تفصیلات جاری کرے گی۔دوسری جانب فلپائن کے حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ طیارہ گرنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی، طیارہ گرنے سے کھیت میں موجود ایک بھینس بھی ہلاک ہوگئی۔
ڈپٹی کمشنر لاہور نے پی ٹی آئی کی مینارپاکستان پرجلسےکی درخواست مسترد کردی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: امریکی فوج
پڑھیں:
لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔
اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔
حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔
حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔