پاکستان میں خشک سالی کا خطرہ، محکمہ موسمیات نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
پنجاب کے مختلف علاقوں میں نچلے درجے کی خشک سالی کا خطرہ بھی سامنے آ گیا ہے۔ رپورٹ میں آٹھ مختلف شہروں کے پانی کی کمی کا شکار ہو جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ 4 مختلف شہروں میں بھی نچلے درجے کی خشک سالی کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ موسمیات نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس سال ملک بھر میں 40 فیصد کم بارشیں ہوئیں، پنجاب میں صرف 42 فیصد بارشیں ہوئیں، یکم ستمبر 2024 سے 15 جنوری تک کا ریکارڈ ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کو ارسال کردیا گیا ہے۔ پنجاب کے مختلف علاقوں میں نچلے درجے کی خشک سالی کا خطرہ بھی سامنے آ گیا ہے۔ رپورٹ میں آٹھ مختلف شہروں کے پانی کی کمی کا شکار ہو جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ 4 مختلف شہروں میں بھی نچلے درجے کی خشک سالی کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں مزید بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی میں اضافے کا خطرہ ہے، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمپنی (این ڈی ایم سی) نے ملک بھر کی صوبائی حکومتوں کو اس حوالے سے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے بھی پی ڈی ایم اے کو ضروری اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف سیکرٹری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بارشوں کی کمی کے باعث پیدا ہونیوالی پانی کی قلت کو پورا کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ پانی کی بچت کے حوالے سے شہریوں کی آگاہی پیدا کی جائے اور پانی کے تحفظ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ چیف سیکرٹری نے مراسلہ پی ڈی ایم اے کو بھجوا دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مختلف شہروں رپورٹ میں پانی کی
پڑھیں:
کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے بصورت دیگر ملک میں فوڈ سکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی، بلاول بھٹو زرداری کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجوں کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا، سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، تاہم اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی، اس حوالے سے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا جس پر ہم سب کے شکر گزار ہیں۔