پی ٹی آئی کو 8 فروری کو یوم تشکر اور 9 فروری پر احتجاج کرنا چاہیے تھا، اسد عمر
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد:سابق وفاقی وزیر اسد عمر کاکہنا ہے کہ تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کو 8 فروری کو یوم تشکر اور 9 فروری پر احتجاج کرنا چاہیے تھا، 8 فروری کو عوام بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کیلئے نکلے اصل کام 9 فروری کو ہوا۔
میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے اسد عمر نے کہاکہ جلسہ صوابی میں ہونا ہے اور پہلے سے ہی اسلام آباد میں گرفتاریاں شروع ہوگئیں، بانی پی ٹی آئی کے ہر کیس کو دیکھ لیں اس میں سیاسی پہلو ہے، بانی پی ٹی آئی کی سیاست سسٹم کو قبول نہیں اسی لیے وہ جیل میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ بانی پی ٹی آئی سے دبا ؤمیں کوئی بھی کام نہیں کرایا جاسکتا، سیاست بدل جائے یا سسٹم مائنڈ تبدیل کرلے بانی پی ٹی آئی باہر آجائیں گے، پی ٹی آئی 2018 میں بڑا ووٹ لیکر آئی تھی، 2024 میں پی ٹی آئی نے کراچی میں بھی ثابت کردیا۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس وقت اقتدار میں وہ جماعت ہے جو انتخابات میں تیسرے نمبر پر رہی، کراچی میں ایم کیو ایم کو جو نشستیں ملی ہیں ان کو خود بھی یقین نہیں ہے،پی ٹی آئی کے آپشن ختم ہوتے جارہے ہیں تو دوسری طرف بھی آپشن نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی کو مذاکرات کے ذریعے کوئی حل نکال لینا چاہیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی فروری کو
پڑھیں:
امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
شیری رحمٰن—فائل فوٹوپاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
لندن پہنچنے پر پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں 50 سے زیادہ میٹنگز کیں۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس اور سینیٹرز کے ساتھ مثبت ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے ہماری بات کو سمجھا، سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں کتنی تباہی ہوئی وہ خود کبھی نہیں بتائیں گے لیکن سب سامنے آہی جاتا ہے۔
شیری رحمٰن نے بتایا کہ بھارت کی شناخت جنگجو ریاست کی بنتی جا رہی ہے، غزہ کے بعد مقبوضہ کشمیر سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی وفد کا ہم پیچھا نہیں کر رہے تھے، ہماری کہانی ہماری اپنی کہانی ہے، بھارت ہم پر حملہ آور ہو گا تو ہم جواب دیں گے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ہمارا ہدف امن اور مذاکرات کو فروغ دینا ہے، ہمارے پاس بھارت کے خلاف زیادہ شکایات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وفد کو اب تک نہیں پتہ کہ ان کا مشن کیا ہے، ان کا مقصد صرف پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔
پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا کہ ہم بھارت کو بدنام کرنے نہیں پاکستان کی کہانی سنانے امریکا گئے تھے۔