پہلی کامن ویلتھ پارلیمانی کانفرنس، فیک نیوز کا خاتمہ، مصنوعی ذہانت پر نظر رکھنا ہو گی: مقررین
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) کامن ویلتھ پارلیمنٹری ایسوسی ایشن کی سائوتھ ایسٹ ایشیا ریجنز کی دو روزہ مشترکہ پارلیمانی کانفرنس کی افتتاحی تقریب کا انعقاد پنجاب اسمبلی میں ہوا۔ مہمان خصوصی سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق تھے۔ سی پی اے کانفرنس میں سری لنکا، مالدیپ، برطانیہ، زیمبیا، ملائیشیا اور پاکستان سمیت 20 اسمبلیوں کے 100 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکاء میں 13 سپیکرز، 4 ڈپٹی سپیکرز اور ایک چیئرمین شامل تھے۔ برانچ سیکرٹریٹ کی میٹنگ میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی عامر حبیب اور سی پی اے ریجنل سیکرٹری مسز کشانی انوشا نے کانفرنس کے ایجنڈے کو حتمی شکل دی ۔ سی پی اے کانفرنس کا ایجنڈا پارلیمانی جمہوریت، شفاف قانون سازی اور احتساب پر مبنی ہے۔ کانفرنس میں وفد کے سر براہان ڈاکٹر جگت وکرماراٹنے (سپیکر، پارلیمنٹ سری لنکا)، ڈاکٹر کرسٹوفر کلیلا، رکن پارلیمنٹ (زیمبیا)، سینیٹر پیلے پیٹر ٹنگوم (رکن سینٹ / دیوان نگارا، پارلیمنٹ ملائیشیا) اور احمد ناظم (ڈپٹی سپیکر، پیپلز مجلس، مالدیپ) سمیت دیگر غیر ملکی سپیکرز، سیکرٹری جنرلز اور ارکان اسمبلی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے تمام شرکاء کو اس عظیم کانفرنس میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ سابق سپیکرز اور سینئر پارلیمنٹیرینز کی موجودگی ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے۔ دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن (CPA) جمہوریت، اچھی حکمرانی اور پائیدار ترقی کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ مضبوط مقامی حکومتیں جمہوری اداروں کی بنیاد ہیں، جو عوامی ضروریات کو پورا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (AI) حکمرانی اور معیشت پر گہرے اثرات مرتب کر رہی ہے، اس کے مواقع اور چیلنجز کو متوازن پالیسیوں کے ذریعے سنبھالنا ضروری ہے۔ 2030 کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کے قریب پہنچنے کے باوجود خواتین، بچوں، خصوصی افراد اور اقلیتوں کی قانون سازی میں نمایاں تفاوت تشویشناک ہے۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے ماحولیاتی تبدیلی کو اس دور کا سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات ناگزیر ہیں۔ سی پی اے کانفرنس علاقائی تعاون اور اجتماعی ترقی کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کا بہترین موقع ہے۔ لاہور چارٹر ترقی، امن اور خوشحالی کی راہ میں ایک راہنما اصول ثابت ہوگا۔ ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ فیک نیوز کے تدارک اور مضبوط مستقبل کیلئے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا ہوگا، سی پی اے پہلی مشترکہ علاقائی کانفرنس کی میزبانی پاکستان کیلئے اعزاز کی بات ہے، قانون سازی کیلئے مصنوعی ذہانت کے پہلو پر نظر رکھنا ہوگی، منتخب نمائندوں کا عوامی مسائل کے حل میں اہم کردار ہوتا ہے، یہ ناقابل قبول ہے کہ 2025 میں بھی خواتین، بچوں، خصوصی ضروریات کے حامل افراد اور مذہبی و نسلی اقلیتوں کے لیے قانون سازی میں واضح تفاوت برقرار ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ خطے میں پائیدار اور شمولیتی ترقی کے لئے پارلیمانی روابط کا فروغ ضروری ہے، سی بی اے کانفرنس ایک دوسرے کے تجربات کے تبادلے کا موقع فراہم کرے گی۔ ہم مالدیپ کو دوبارہ دولت مشترکہ پارلیمانی برادری میں خوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان اور مالدیپ کے درمیان تاریخی پارلیمانی تعاون ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ان کی شمولیت سے ہمارا مشن مزید مستحکم ہوگا۔ اسی طرح پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دیرینہ تعلقات باہمی احترام اور تعاون پر مبنی ہیں۔ ہم امن، تجارت اور شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے عزم پر کاربند ہیں۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کی دوستی بھی اقتصادی شراکت داری اور عوامی روابط پر استوار ہے۔ ہم علاقائی امن اور ترقی کے فروغ میں ملائیشیا کے کردار کو سراہتے ہیں اور پارلیمانی و اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے خواہاں ہیں۔ البتہ بنگلہ دیش کی غیرموجودگی کا افسوس ہے، لیکن ہمیں ان کی قیادت کی دانش مندی پر یقین ہے اور ہم جمہوری اداروں کی جلد بحالی کے منتظر ہیں۔ اس موقع پر جنرل سیکرٹری سی پی اے مسٹر متایہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیا موقع ہے اور نئی سمت میں قانون سازی کرکے حکمت عملی طے کی جائے۔ پارلیمنٹ کی مضبوطی اور استحکام پر یقین رکھتے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر ہائوس آف کامن برطانیہ نصرت غنی نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں مثبت تنقید سے جمہوری نظام کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ سی پی اے اور آئی پی اے کے پلیٹ فارم کو زیادہ موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ دوران کانفرنس سپیکر سیلانگور ملائیشیا لائو وینگ سان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی طرف سے اس پارلیمانی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ ہمیں ایک دوسرے کے پارلیمانی نظام کو سمجھنے اور بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ تقریب سے خطاب کے دوران سپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ نے کہا کہ طبقاتی تقسیم، اقلیتوں کے حقوق کیلئے کام کرنا ہوگا۔ اس کانفرنس کے ذریعے ہمیں علاقائی اور عالمی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ کانفرنس سے ملائشین پارلیمنٹ کے سینیٹر پیلے پیٹرٹنگ گوم، ڈپٹی سپیکر پیپلز مجلس آف مالدیپ احمد ناظم ، سری لنکن پارلیمنٹ کے سپیکر ڈاکٹر جگت وکراما رتنے، سینیٹر انوشے رحمان، ذکیہ شاہ نواز، احمد اقبال و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیںاجلاس میں پنجاب اسمبلی پر خصوصی ڈاکومنٹری بھی دکھائی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ملک محمد احمد خان نے کہ پارلیمانی پنجاب اسمبلی ہوئے کہا کہ ڈپٹی سپیکر اے کانفرنس نے کہا کہ سی پی اے ترقی کے
پڑھیں:
پاکستان اور مالدیپ کے اسپیکرز کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعاون بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی دعوت پر مالدیپ کی عوامی مجلس کے اسپیکر عبدالرحیم عبداللہ پارلیمانی وفد کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے، جہاں ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔
ملاقات میں دوطرفہ پارلیمانی تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پارلیمانی تعاون اور عوامی روابط کو مزید فروغ دیا جائے گا۔
اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور مالدیپ مشترکہ مذہب، تاریخ اور ثقافت کے رشتوں میں جُڑے ہیں۔ خطے میں امن و ترقی کے فروغ کے لیے پارلیمانی سفارتکاری ناگزیر ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔
ایاز صادق نے اسرائیلی جارحیت اور بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بھارتی گٹھ جوڑ خطے اور دنیا کے امن کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطر پر اسرائیلی بمباری پر مسلم ممالک کی اجتماعی مذمت بروقت اقدام ہے۔ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کی نسل کشی اور سرحدوں کی خلاف ورزی عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ بھارت کے خلاف پاکستان کی حالیہ کامیابی پر قوم اور افواج پاکستان کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔
ایاز صادق نے مزید کہا کہ سارک کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے جبکہ پاکستان میں تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاک-مالدیپ فرینڈ شپ گروپ دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی روابط کو مزید مضبوط کر رہا ہے۔
اسپیکر مالدیپ عبدالرحیم عبداللہ نے کہا کہ پاکستان اور مالدیپ کے تعلقات برادرانہ اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ پاکستان کا مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر دوٹوک مؤقف قابلِ ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سطح پر قریبی روابط عوامی تعلقات کو مزید گہرا کریں گے۔
Post Views: 5