پاکستان اور مالدیپ کے اسپیکرز کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعاون بڑھانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی دعوت پر مالدیپ کی عوامی مجلس کے اسپیکر عبدالرحیم عبداللہ پارلیمانی وفد کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے، جہاں ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔
ملاقات میں دوطرفہ پارلیمانی تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پارلیمانی تعاون اور عوامی روابط کو مزید فروغ دیا جائے گا۔
اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور مالدیپ مشترکہ مذہب، تاریخ اور ثقافت کے رشتوں میں جُڑے ہیں۔ خطے میں امن و ترقی کے فروغ کے لیے پارلیمانی سفارتکاری ناگزیر ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔
ایاز صادق نے اسرائیلی جارحیت اور بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بھارتی گٹھ جوڑ خطے اور دنیا کے امن کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطر پر اسرائیلی بمباری پر مسلم ممالک کی اجتماعی مذمت بروقت اقدام ہے۔ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کی نسل کشی اور سرحدوں کی خلاف ورزی عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ بھارت کے خلاف پاکستان کی حالیہ کامیابی پر قوم اور افواج پاکستان کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔
ایاز صادق نے مزید کہا کہ سارک کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے جبکہ پاکستان میں تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاک-مالدیپ فرینڈ شپ گروپ دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی روابط کو مزید مضبوط کر رہا ہے۔
اسپیکر مالدیپ عبدالرحیم عبداللہ نے کہا کہ پاکستان اور مالدیپ کے تعلقات برادرانہ اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ پاکستان کا مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر دوٹوک مؤقف قابلِ ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سطح پر قریبی روابط عوامی تعلقات کو مزید گہرا کریں گے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہ پاکستان ایاز صادق نے کہا کہ انہوں نے کو مزید
پڑھیں:
غزہ، صورتحال میں بہتری کے لیے مزید تعاون درکار ہے: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد صورتحال میں بہتری کے لیے مزید این جی اوز کا تعاون درکار ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں اقوام متحدہ کے نائب کوارڈینٹر برائے تقسیم امداد رمیز الکباروف نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد سے اب تک 24 ہزار میٹرک ٹک امداد آچکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں انسانی بحران اب بھی شدید ہے کیونکہ یہاں بنیادی انفراسٹرکچر اور مکانات ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، ہزاروں لوگ اس جنگ میں شہید ہوچکے ہیں۔
رمیز الکباروف نے بتایا کہ غزہ میں شہریوں کو علاج کے لیے یونیسیف کی 15 او پی ڈی سائٹس نے کام شروع کر دیا ہے، جن میں سے 8 شمالی غزہ میں متحرک ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ غزہ میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن اب بھی ایک مسئلہ بنی ہوئی ہےجب غیر سرکاری تنظیمیں اس کام میں سامنے آئیں گی تو امداد کی تقسیم کے آپریشن میں بہتری آئے گی۔