حیدرآباد، قومی شاہراہ پر وکلا کا احتجاج جاری، مسافر پریشان
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
حیدرآباد قومی شاہراہ پر وکلا کا احتجاج جاری ہے، جمعرات کی دوپہر 2 بجے سے جاری دھرنے کے باعث کراچی سے حیدرآباد آنے اور جانے والے دونوں ٹریک مکمل بند ہیں۔
سندھ پولیس کی جوڈیشل کمیشن کی پیش کش پر وکلا کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنانے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن پہلے ایس ایس پی کا تبادلہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی فرخ لنجار کے تبادلے تک احتجاج جاری رہے گا، ڈی آئی جی حیدرآباد نے تبادلے کا وعدہ کرکے خلاف ورزی کی ہے۔
دوسری جانب احتجاج کے باعث پھنسی مال بردار گاڑیوں کے ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ وہ مصیبت میں پھنس گئے ہیں، احتجاج اور مسئلہ ان کا ہے، بھگت ڈرائیور رہے ہیں۔
اُدھر ایس ایس پی کو چھٹی پر بھیجنے اور دھرنا ختم کرانے کے آپشن وزیرِ داخلہ سندھ کے پاس زیرِ غور ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سکھر دھرنا: کراچی چیمبر آف کامرس کا حکومت سے مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
کراچی:کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سکھر کے قریب دھرنے، شاہراہ کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ ببرلو کے قریب دھرنے سے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام، سامان کی ترسیل بری طرح متاثر ہورہی ہے۔
راستوں کی بندش سے برآمدی سامان، جلد خراب ہونے والی اشیاء بروقت منزل مقصود تک نہیں پہنچ رہی ہیں، روہڑی، علی واہن سمیت کئی علاقوں میں مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز پھنس گئے۔
صدر کراچی چیمبر نے کہا کہ دھرنوں اور بندشوں سے ملکی تجارت، برآمدات اور ساکھ کو شدید خطرات لاحق ہیں، انہوں نے کہا کہ احتجاج کا حق تسلیم کرتے ہیں لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے۔
حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے اور قومی شاہراہ بحال کروائے۔انہوں نے کہا کہ دھرنے سے معیشت، روزگار اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں اور صورتحال ہر گھنٹے بگڑ رہی ہے۔