عمران خان کی رہائی کیلئے امریکا سمیت کسی ملک کے طلب گار نہیں: چیئرمین پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کوئی ڈیل کی اور نہ ہی کریں گے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایک بیان میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی قانونی طریقے سے عدالتوں سے ریلیف حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے بشمول امریکا ہم کسی ملک کے طلب گار نہیں، بانی نے کوئی ڈیل کی ہے اور نہ ہی کریں گے، عمران خان نے کہا تھا کہ ڈیل کے لئے نہیں پاکستان اور جمہوریت کیلئے مذاکرات کررہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آج ملک بھرمیں پی ٹی آئی کے کارکن اور لوگ احتجاج کے لئے نکلے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان میں کس کی کیا ذمہ داری ہوگی؟ تنظیمی امور کا نوٹیفکیشن جاری
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-20
 تہران( مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران کو جوہری پروگرام پرامریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘نہ ہم جوہری پروگرام پر پابندی کو قبول کریں گے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کر دیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابل قبول اور ناممکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ اور کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ عباس عراقچی نے کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا۔ اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے اور اسے کہیں دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔