بلوچستان بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ، 15 روز تک اجتماعات پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ نے بلوچستان بھر میں 15 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے صوبے بھر میں ایک مرتبہ پھر دفعہ 144 نافذ کر دیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ نے بلوچستان بھر میں 15 دن کے لئے دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے۔ جس کے تحت صوبے میں عوامی اجتماعات، دھرنوں اور جلسہ جلوس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اسلحہ کی نمائش اور استعمال پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل لگائے جانے والے دفعہ 144 کی پابندیاں 31 جنوری کو ختم ہوئی تھی، تاہم ایک ہفتے بعد دوبارہ دفعہ 144 نافذ کیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دفعہ 144 نافذ
پڑھیں:
قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
قازقستان میں کسی بھی لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قانون سازی ملک میں بڑھتی ہوئی جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے کیسز سامنے آنے پر کی گئی ہے۔
قانون ساز ارکان نے بل کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور ترین طبقے خاص طور پر خواتین کے تحفظ کا ضامن ثابت ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو جبری اور زبردستی شادیوں اور دلہنوں کے طاقتور افراد کے ہاتھوں اغوا کے واقعات کی بھی سرکوبی ہوگی۔
یاد رہے کہ قازقستان میں 2023 میں ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں خواتین کو درپیش مسائل پر بحث شروع ہوئی تھی۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
علاوہ ازیں دلہنوں کو اغوا کے بعد اپنی مرضی سے رہا کرنے والوں کو قانونی گرفت سے بچاؤ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔
اب اغوا کار دلہن کو اپنی مرضی سے رہا بھی کردے تب اس پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پچھلے 3 برسوں میں پولیس کو زبردستی شادی یا دلہن کے شادی کی تقریب سے اغوا کے 214 شکایات موصول ہوئیں۔
تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ قازقستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں ایسے معاملات کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہو۔