پولیس تشدد سے تاجر کی ہلاکت کیخلاف تاجر وں ایم اے جناح روڈ پراحتجاج کررہے ہیں

کراچی( اسٹاف رپورٹر ) پریڈی تھانے میں پولیس کے مبینہ تشدد سے نوجوان کی ہلاکت پر وزیر داخلہ سندھ نے متعلقہ کراچی پولیس چیف سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کے احکامات جاری کر دیے ۔تفصیلات کے مطابق پریڈی کے پولیس اسٹیشن کے لاک اپ میں گرفتار شہری وقاص الدین ولد ریاض الدین کی اچانک ہلاکت پر حکام نے بھی نوٹس لے لیا ہے۔ایس آئی او پریڈی پولیس کے مطابق گزشتہ رات تھانے کے کانسٹیبل اسامہ کی مدعیت میں دفعہ 147/148 کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 3 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ رات ڈیڑھ بجے اچانک وقاص کی طبیعت بگڑنے پر اے ایس آئی شاہد نے اسے سول اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔ اعلیٰ پولیس حکام کے مطابق اس وقت مجسٹریٹ کی نگرانی میں دفعہ 176 کے تحت قانونی کارروائی جاری ہے، جب کہ انویسٹی گیشن پولیس نے کسی بھی قسم کے تشدد کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ وقاص کی ہلاکت طبعی تھی یا تشدد، اس کا فیصلہ میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں ہوگا۔ایس ایچ او پریڈی تھانے کا کہنا ہے کہ پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کیسے ہوئی اس کا پوسٹ مارٹم سے پتا چلے گا۔ایس ایس پی مہروز علی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شہری وقاص کو گزشتہ روز اہلکار کو زدکوب کرنے پر تھانے لایا گیا تھا، پولیس اہلکار کی وقاص اور اس کے دو ساتھیوں سے ہاتھا پائی ہوئی، واقعے کا مقدمہ پریڈی تھانے میں کانسٹیبل کی مدعیت میں درج کیا گیا، وقاص کو گرفتار کرکے تھانے لایا گیا تو وہ بار بار بیہوش ہو رہا تھا، وقاص کو تفتیشی ٹیم کے حوالے کیا گیا جہاں اس کی ہلاکت ہو گئی۔ایس ایس پی مہروز علی کا کہنا ہے کہ وقاص کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔متوفی وقاص کے لواحقین کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز وقاص کو پریڈی تھانے کے کانسٹیبل اسامہ کی بائیک سے ٹکرانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، پولیس نے اسے تھانے لے جا کر تشدد کیا،پولیس نے وقاص کے خلاف رات کو بائیک سے ٹکرانے اور اشیا گم ہونے کی ایف آئی آر کٹوائی اور صبح اطلاع دی کہ وقاص کا انتقال ہو گیا ہے، ورثا نے پریڈی تھانے کے باہر احتجاج کیا، وقاص کے لواحقین اور دیگر عزیز و اقارب کی بڑی تعداد پریڈی تھانے کے باہر جمع ہوئے،ان کا مطالبہ ہے کہ وقاص سے لڑائی جھگڑا کرنے اور مقدمہ درج کروانے والے پولیس اہلکار اسامہ کو گرفتار کر کے اس کے خلاف تعزیرات پاکستان قتل عمد کی دفعہ 302کے تحت مقدمہ درج کیا جائے اور سندھ پولیس ایکٹ کے تحت فوجداری قانونی کے تحت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد وقاص کی لاش کو بھی پریڈی تھانے کے باہر رکھ کر احتجاج کریں گے، پریڈی تھانے کے باہر لواحقین اور شہریوں کا احتجاج اس وقت شدت اختیار کر گیا جب پریڈی تھانے کے باہر الیکٹرانکس مارکیٹ کے دکانداروں کی جانب سے بھی احتجاج کیا گیا ،مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس کے مبینہ تشدد کے باعث کمپیوٹر مارکیٹ کا دوکاندار وقاص جاں بحق ہواتھا مشتعل افراد نے تھانے کے ارد گرد سڑکوں پر ٹائر جلائے، اور رکاوٹیں کھڑی کر کے روڈ کو بند کر دیا، ایم اے جناح روڈ ، ریگل چوک ریڈیو پاکستان ، جوبلی کے اطراف بدترین ٹریفک جام ہوگیا ۔جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ الیکٹرانکس مارکیٹ کو بھی بند کر دیا ہے۔مقتول کے لواحقین کا مطالبہ ہے کہ پولیس کی وردی میں اپنے اختیارات اور طاقت کا استعمال کرنے والے ایس ایچ او پرویز سولنگی اور دیگر اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ جب تک ان کو انصاف نہیں ملے گا وہ تھانے کے باہر احتجاج جاری رکھیں گے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے پریڈی تھانے کے حوالات میں تاجر وقاص کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے واقع میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کے احکامات جاری کرتے ہوئے ڈی ائی جی ایڈمن ذلفقار لاڑک کو انکوائری افیسر مقرر کیا ہے۔انکوائری رپورٹ کی روشنی میں مزید محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔لاک اپ میں شہری کی ہلاکت کے واقعے پر وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے بھی نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے شہری پولیس کسٹڈی میں کیسے ہلاک ہوا، اس کی انکوائری کی جائے، واقعے میں کوئی اہلکار ملوث ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا۔وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے ڈی آئی جی سائوتھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی،مجھے رپورٹس کے ساتھ واقعہ کی شفاف تحقیقات چاہییے،وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت پولیس کا فرض ہے، واقع سے متعلق آگاہ رکھا جائے۔اس واقعے میں پولیس کی جانب سے فرض کی ادائیگی کی کوئی کوتاہی برتی گئی تو سخت کارروائی ہوگی۔ڈی آئی جی سائوتھ اسد رضا نے پریڈی تھانے میں پولیس کے مبینہ تشدد سے شہری کے جاں بحق ہونے کے معاملے میںایس ایچ او پریڈی پرویز سولنگی ، ایس آئی او حنیف سیال معطل سمیت 9 اہلکاروں کو معطل کردیا، معطل ہونے والوں میں تفتیشی افسر اے ایس آئی شاہد نذیر اور ہیڈ کانسٹیبل ذیشان حیدر بھی شامل ہیں معطل ہونے والوں میں 4 پولیس اہلکار بھی شامل معطل ہونے والوں افسران اور اہلکاروں کو معطل کرکے کمپنی گارڈن ہیڈ کواٹر منتقل کردیا گیا ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ ایس ایچ او پولیس کے کی ہلاکت ایس ا ئی کے خلاف کیا گیا وقاص کی وقاص کو کے تحت

پڑھیں:

امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا

امریکی عدالت نے پاکستانی نژاد تاجر محمد آصف حفیظ کو منشیات اسمگلنگ کے جرم میں 16 برس قید کی سزا سنا دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، آصف حفیظ کو دو سنگین الزامات میں سزا دی گئی ہے۔

آصف حفیظ کو اگست 2017 میں لندن سے گرفتار کیا گیا تھا، اور تین برس قبل انہیں امریکا منتقل کیا گیا۔ عدالت نے یہ بھی فیصلہ سنایا کہ حراست میں گزارا گیا وقت سزا میں شامل کیا جائے گا، یعنی آصف حفیظ 2033 میں اپنی سزا مکمل کریں گے۔

عدالتی فیصلے میں یہ بھی حکم دیا گیا کہ آصف حفیظ کے وہ اثاثے جو منشیات کی اسمگلنگ سے منسلک ہیں، انہیں ضبط کر لیا جائے۔

یہ مقدمہ عالمی سطح پر منشیات کے خلاف کارروائیوں میں ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا: وین کھائی میں گرنے سے بچی سمیت 2 خواتین جاں بحق
  • لکی مروت: اہم مقامی دہشت گرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
  • پولیس والے نے ٹریفک پولیس اہل کار کوگھونسہ مار کر دانت توڑ دیے
  • امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
  • راولپنڈی میں لرزہ خیز واردات؛ باپ کو 2 بیٹوں سمیت موت کے گھاٹ اتاردیا گیا
  • مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • سورج کا قہر جاری؛ لاہور سمیت پورا پنجاب شدید گرمی کی لپیٹ میں
  • امریکا، غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
  • کراچی، رکشہ اور سوزوکی سمیت چھینے گئے قربانی کے جانور برآمد، 3 ملزمان گرفتار
  • کراچی: رکشہ اور سوزوکی سمیت چھینے گئے قربانی کے جانور برآمد، 3 ملزمان گرفتار