اسلاآباد: پاکستان نے اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کی جانب سے سعودی عرب میں فلسطینی ریاست بنانے کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ پاکستان فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور آزاد ریاست کے جائز حق کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق پاکستانی وزیر خارجہ نے کہاکہ  القدس الشریف فلسطین کا دارالحکومت ہے اور ہمیشہ رہے گا، فلسطینی عوام کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کوئی بھی تجویز بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

دوسری جانب اسحاق ڈار نے بھی سعودی عرب کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے فلسطینی کاز کے لیے غیر متزلزل عزم کو غلط رنگ دینا افسوسناک ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے سعودی عرب اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

خیال رہےکہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ  ایک فلسطینی ریاست سعودی عرب کے علاقے میں قائم کی جا سکتی ہے”سعودی عرب فلسطینی ریاست سعودی عرب میں بنا سکتا ہے، ان کے پاس بہت زمین ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فلسطینی ریاست

پڑھیں:

67 ہزار عازمین حج کا معاملہ حل کرنے کیلئے جو کچھ ممکن ہوا کریں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 67 ہزار عازمین حج کے معاملے پر سعودی حکام سے رابطہ کیا جائے گا، معاملہ حل کرنے کے لیے جو کچھ ممکن ہوا کریں گے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور اور نجی حج آپریٹرز کے نمائندوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔
 وزیراعظم شہباز شریف سے عازمین کو حج پر بھجوانے کے لیے وفد نے مدد مانگ لی، وفاقی وزیر سردار یوسف، چیئرمین مولانا عطاء الرحمٰن رکن کمیٹی بشریٰ بٹ اور ہوپ کے نمائندوں نے وزیراعظم کو مؤقف سے آگاہ کیا۔
وفد کا درخواست میں کہنا تھا کہ وزیراعظم عازمین حج کے معاملے پر کردار ادا کریں، مزید استدعا کی کہ شہباز شریف نجی کوٹے کے عازمین کے لیے سعودی حکام سے اجازت لیں۔
  ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے نجی اسکیم کے عازمین کے معاملے پر ہر ممکن تعاون اور کوششوں کی یقین دہانی کرادی۔
 اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے حج بحران پر نجی آپریٹرز اور وزارت مذہبی امور حکام پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ اسکیم کے عازمین کا معاملہ ہمارے لیے باعث شرمندگی ہے۔
 ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکیم کے عازمین حج کے لیے سعودی حکام سے رابطہ کیا جائے گا، معاملے کے حل کے لیے جو کچھ ممکن ہوا کریں گے۔
واضح رہے کہ جنوری میں پاکستان اور سعودی عرب نے سالانہ حج معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار 210پاکستانی عازمین کو حج کرنے کی اجازت دی گئی تھی، جن میں سے تقریباً 90 ہزار افراد نے سرکاری اسکیم کے تحت حج ادا کرنا ہے۔
تاہم  17 اپریل کو وزارت مذہبی امور کی جانب سےجاری ایک نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ صرف 23 ہزار 620 عازمین کو نجی طور پر حج کرنے کی اجازت ہوگی، جس سے باقی 67 ہزار عازمین حج کے مستقبل کے بارے میں سوالات اٹھ کھڑے ہوئے تھے۔
 21 اپریل کو پاکستان حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا تھا کہ عازمین حج کی سہولت کے لیے پاکستان سے سعودی عرب کو 2.67 ارب سعودی ریال (تقریباً 199.67 ارب روپے) منتقل کیے جاچکے ہیں، پاکستانی اور سعودی حکام 67 ہزار عازمین کے معاملے کا جائزہ لیں اور عازمین کے حق میں اس کا حل نکالیں۔
 20 اپریل کو وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا تھا کہ حکومت زیادہ سے زیادہ عازمین حج کو بھیجنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو نجی طور پر حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
سردار محمد یوسف نے کہا تھا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس سال زیادہ سے زیادہ پاکستانی عازمین حج ادا کر سکیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ ابتک کتنے لاکھ فلسطینی بے گھر ہو ئے؟ اقوام متحدہ نے بتا دیا
  •  پاکستانی عوام سمیت امت مسلمہ امریکی و اسرائیلی مصنوعات کا مکمل طور پر بائیکاٹ کرے، جے یو آئی(ف) 
  • نجی عازمین کو حج پر بھجوانے کے لیے وزیراعظم سے مدد طلب
  • 67 ہزار عازمین حج کا معاملہ حل کرنے کیلئے جو کچھ ممکن ہوا کریں گے، وزیراعظم
  • فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کیخلاف 26 اپریل کو شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاج کیا جائے گا، منعم ظفر
  • غزہ پر مستقل قبضے کا اسرائیلی خواب
  • علامہ وجدانی کی سعودی میں بلاجواز گرفتاری قابل مذمت ہے، علامہ ظفر عباس شمسی
  • سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنا قابل مذمت ہے، سعید غنی
  • عوام اسرائیلی مصنوعات سے بائیکاٹ کرکے اپنا حق ادا کریں، انجمن تاجران بلوچستان
  • وزیراعظم کی مستونگ میں پولیو ٹیم پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت