UrduPoint:
2025-09-18@00:29:09 GMT

اسلام آباد ریڈ زون میں وکلا اور پولیس اہلکاروں کے بیچ تصادم

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

اسلام آباد ریڈ زون میں وکلا اور پولیس اہلکاروں کے بیچ تصادم

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 فروری ۔2025 ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون میں وکلا اور پولیس اہلکاروں کے بیچ تصادم ہوا ہے وکلا ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ ریڈ زون میں داخلہ نہ ملنے کی صورت میں سرینگر ہائی وے کو بلاک کر دیا جائے گا. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سرینا چوک کے قریب ریڈ زون کی سکیورٹی پر مامور اینٹی رائٹس دستے پہنچ گئے ہیںجبکہ پولیس اہلکار وکلا کو سپریم کورٹ کے قریب جانے سے روک رہے ہیں وکلا تنظیموں نے کہا ہے کہ وہ کنٹینرز اور اضافی سکیورٹی انتظامات کے باوجود ہر صورت سپریم کورٹ کے باہر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے.

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں آٹھ ججوں کی تعیناتی کے لیے چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس ہوگا جسے سپریم کورٹ کے موجودہ چار ججوں نے 26ویں آئینی ترامیم سے متعلق درخواستوں پر فیصلے تک ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا. یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں آٹھ ججوں کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج متوقع ہے جس کے خلاف وکلا تنظیموں نے اسلام آباد کے ریڈ زون میں احتجاجی مظاہرے کی کال دے رکھی ہے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون کو سیل کیا گیا ہے اور سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں.

میٹرو بس کی انتظامیہ کے مطابق سکیورٹی وجوہات کے باعث راولپنڈی اسلام آباد سروس کو جزوی طور پر بند کیا گیا ہے جن وکلا تنظیموں نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کی کال دی ان میں وکلا ایکشن کمیٹی، اسلام آباد ہائی کورٹ بار، ڈسٹرکٹ بار اور اسلام آباد بار کونسل شامل ہیں دوسری طرف پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار ایسوس ایشن، پنجاب بار کونسل، خیبر پختونخوا بار کونسل، بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اِن وکلا تنظیموں کی طرف سے ہڑتال کی کال کو یکسر مسترد کیا ہے.

ایک مشترکہ اعلامیے میں اِن بار کونسلز کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی کال دینے کا فیصلہ منتخب نمائندوں کا اختیار ہے غیر منتخب اور انتشار پیدا کرنے والے عناصر کا نہیں اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وکلا برادری کے منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں اور جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر انتشاری لوگوں کی کال کو یکسر مسترد کرتے ہیں. مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کو قانون کے مطابق منظور کیا گیا ہے جبکہ ہر شہری کو اس کی پاسداری کرنی ہوگی اسلام آباد پولیس کے مطابق 10 فروری کو ریڈ زون کے داخلی و خارجی راستے صبح 6 بجے سے تاحکم ثانی عارضی طور پر بند رکھے جائیں گے خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے چار ججوں نے بھی جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چیف جسٹس کو خط لکھا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے فیصلے تک سپریم کورٹ میں ججوں کی تعیناتی کا معاملہ موخر کیا جائے ان ججوں میں سپریم کورٹ کے سنیئرترین جج جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عائشہ ملک شامل ہیں.

قبل ازیں جوڈیشل کمیشن کے رکن اور تحریک انصاف کے راہنما بیرسٹرعلی ظفر نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا. خط میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججوں کی سینیارٹی کا معاملہ حل ہونے تک اجلاس موخر کیا جائے کیونکہ ججوں کے ٹرانسفر سے اسلام آباد ہائیکورٹ کی سینیارٹی لسٹ تبدیل ہوگئی ہے ان کا اپنے خط میں دعویٰ تھا کہ ججوں کے تبادلوں سے تاثر گیا ہے کہ سارا بندوبست عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اپیلوں کے لیے کیا گیا ہے یکم فروری کو صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئین کے آرٹیکل 200 کی شق (ون) کے تحت تین ججوں کے تبادلے کیے جن میں لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک، ایک جج کا تبادلہ کر کے انھیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعینات کیا گیا تھا.

جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کا لاہور ہائی کورٹ، جسٹس خادم حسین سومرو کا سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس محمد آصف کا تبادلہ بلوچستان ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیا گیا تھا جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئے ججوں کے تبادلے پر بھی بعض ججوں نے اپنے تحفظات ظاہر کیے تھے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وکلا برادری کے منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں اور جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر انتشاری لوگوں کی کال کو یکسر مسترد کرتے ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جوڈیشل کمیشن کے اسلام آباد ہائی سپریم کورٹ کے وکلا تنظیموں ریڈ زون میں میں کہا گیا کیا گیا ہے ہائی کورٹ بار کونسل کورٹ بار کے مطابق کورٹ میں ججوں کی ججوں کے کی کال

پڑھیں:

چیئرمین پی ٹی اے کی  اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ  میں اپیل دائر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے،  وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔

خیال رہےکہ  یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین پی ٹی اے کی عہدے سے ہٹانے کیخلاف اپیل کل سماعت کیلئے مقرر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں اہم پیش رفت
  • اسلام آباد بار کا جنرل باڈی اجلاس؛ تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلا کے درمیان جھگڑا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
  • جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر
  • چیئرمین پی ٹی اے کی  اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ  میں اپیل دائر
  • حفیظ الرحمٰن کی چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے سے ہٹانے پر انٹرا کورٹ اپیل دائر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو (ایچ-16 )ایوارڈ پر کام سے روکنے کا حکم