وفاق کی جانب سے بلوچستان کے لیے مختص ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں تاخیر، وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام یعنی پی ایس ڈی پی پر عمل درآمد اور پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کے لیے مختص ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں سست روی کی بھی نشاندہی کی گئی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے فوری طور پر وزیر اعظم شہباز شریف کو اس ضمن میں خط لکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام صوبائی محکموں کو وفاقی منصوبوں کی فنڈز کے اجرا کی تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی اداروں کے رویے کے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے: بلوچستان کابینہ کا فیصلہ
وزیر برائے ترقیات و منصوبہ بندی میر ظہور بلیدی نے وزیر اعلٰی کو صورتحال پر بریفنگ دی، جس کے بعد وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کچھی کینال سمیت اہم ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کے اجرا میں تاخیر پر مفصل خط وزیر اعظم کو بھیجیں گے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے تمام ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال جون سے قبل تمام محکموں کے 90 فیصد ترقیاتی منصوبوں پر کام مکمل کرنے کے لیے مختص ٹائم لائن پر عمل درآمد کی سختی سے ہدایت کی۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کابینہ نے کاربن مارکیٹس میں ٹریڈنگ کی پالیسی گائیڈ لائنز کی منظوری دیدی
وزیراعلیٰ بلوچستان نے محکمہ خزانہ منظور شدہ منصوبوں کے لیے فنڈز کے بلا تاخیر اجرا کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز کے اجرا میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے فائنانس کے رائج الوقت قوانین کو بہتر بنایا جائے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے فنڈز کے اجرا سے متعلق قوانین کو بہتر بنانے کے لیے صوبائی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی میر ظہور بلیدی کی سربراہی میں کمیٹی بھی تشکیل دیدی، جس میں سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی، سیکریٹری مواصلات، سیکریٹری آئی ٹی اور پرنسپل سیکریٹری ٹو چیف منسٹر شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان میں میرٹ پر بھرتیاں کی جائیں گی، سرفراز بگٹی
بلوچستان حکومت کے اعلامیے کے مطابق کمیٹی ایک ہفتے میں جامع سفارشات مرتب کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے گی، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے محکمہ صحت کی سروسز کی بہتری کے اقدامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔
محکمہ جنگلات کے منصوبوں سے متعلق استفسار پر حکام کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ آنے پر وزیر اعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں بغیر تیاری کیا کرنے آئے ہیں، غیر سنجیدگی باعث افسوس ہے، چیف سیکریٹری بلوچستان ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کریں۔
مزید پڑھیں: غیر قانونی ٹرالنگ نے سمندری حیات کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، وزیراعلی بلوچستان
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹیکے مطابق بلوچستان کے بیشتر مسائل پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام یعنی پی ڈی ایس پی بک کو درست کرکے حل کیے جاسکتے ہیں، پی ایس ڈی پی میں شفافیت لاکر پائیدار اور عوامی ضروریات سے ہم آہنگ ترقیاتی منصوبے یقینی بنائیں گے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں عوام ہمارے ان اقدامات کو یاد رکھیں گے جو مفاد عامہ کے لیے ہوں گے، آئندہ بجٹ میں 100 فیصد منظور شدہ اسکیموں کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا، اقلیتوں کا معیار زندگی بلند کرنے کے جامع منصوبے تجویز کیے جائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ بلوچستان پرنسپل سیکریٹری چیف سیکریٹری بلوچستان ظہور بلیدی محکمہ صحت مفاد عامہ وزیر اعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان ظہور بلیدی مفاد عامہ وزیر اعلی فنڈز کے اجرا میں ترقیاتی منصوبوں میر سرفراز بگٹی کرتے ہوئے وزیر اعلی کی ہدایت کے لیے
پڑھیں:
مریم نواز سب سے زیادہ منصوبے شروع اور مکمل کرنے والی وزیرِاعلیٰ ہیں، عظمیٰ بخاری
لاہور:وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز صوبے کی تاریخ میں سب سے زیادہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے اور مکمل کرنے والی وزیرِاعلیٰ ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب حکومت نے عوامی فلاح و بہبود کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں اور سیلاب متاثرین میں 10 ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مریم نواز کے فلاحی منصوبوں سے متعلق تفصیلات عوام تک پہنچائی جائیں گی۔
عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ وہ آج پنجاب حکومت کے 16 منصوبوں پر تفصیل سے بات کر رہی ہیں۔ ان کے مطابق پنجاب کے منصوبے ہر قسم کی کرپشن سے پاک ہیں، جبکہ مخالفین کے تو کلرکوں سے بھی اربوں روپے برآمد ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اب ڈی سی، کمشنر اور اے سی کا ’’ریٹ‘‘ ختم ہو چکا ہے، بیوروکریسی کی کارکردگی کو کے پی آئی سسٹم کے تحت مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
وزیر اطلاعات نے طنزیہ انداز میں خیبر پختونخوا حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کل کے پی میں نئی سائنسی ایجاد ہوئی، وزیراعلیٰ نے کوئی عینک لگائی، سمجھ نہیں آئی کہ سینسر لگا کر کیا کیا جا رہا ہے۔ کاش ایسی عینک بن جائے جو اڈیالہ کے مجاوروں کو کے پی کی محرومیاں، اسکول، اسپتال اور امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال دکھا سکے۔ اگر ایسی عینک بنانی ہو تو پنجاب حکومت مدد کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے پنجاب حکومت کے ’’ستھرا پنجاب پروگرام‘‘ کو تاریخ کا سب سے بڑا صفائی کا منصوبہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ستھرا پنجاب کے تحت ایک لاکھ 40 ہزار 400 ورکرز اور دو ہزار سے زائد افسران کام کر رہے ہیں، اب تک 94 لاکھ 4 ہزار ٹن ویسٹ ٹھکانے لگایا جا چکا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ستھرا پنجاب اور الیکٹرک بس سروس عوام میں سب سے زیادہ پذیرائی حاصل کرنے والے منصوبے ہیں۔ الیکٹرک بسوں کا فیز ٹو شروع ہو چکا ہے جس کے تحت 200 نئی بسیں فراہم کی جا رہی ہیں، جبکہ فیز ٹو میں بہاولپور، راجن پور اور گجر خان سمیت کئی اضلاع کو بسیں دی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ چکوال، جہلم، بہاولنگر، جھنگ، راولپنڈی، رحیم یار خان اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی الیکٹرک بسیں متعارف کرائی جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دسمبر تک پنجاب بھر کے 42 شہروں میں 1100 الیکٹرک بسیں فراہم کی جائیں گی۔
عظمیٰ بخاری کے مطابق روزانہ 8 لاکھ شہری الیکٹرک بسوں پر جبکہ 4 میٹرو بس سروسز کے ذریعے 9 لاکھ مسافر سفر کر رہے ہیں۔