پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی قیادت صوابی جلسے میں کارکنوں کی کم تعداد سے ناخوش ہے۔ 
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ گزشتہ دنوں صوابی میں ہونے والے تحریک انصاف کے جلسے میں کارکنوں کی تعداد کم ہونے پر پارٹی کی مرکزی قیادت ناخوش ہے جبکہ غیر رسمی ملاقاتوں میں صوبائی قیادت پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ 
ذرائع کابتانا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پارٹی رہنماو¿ں سے ملاقات میں کارکنوں کی تعداد پرگفتگو کی اور انہوں نے جلسے سے قبل زیادہ کارکن لانے کےلئے اراکین اسمبلی کوفون کالز بھی کیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جلسے میں سٹیج کا انتظام اسد قیصر اور شہرام ترکئی نے کیا جبکہ دیگر انتظامات جنیداکبر نے کئے۔
تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق مظاہروں میں کارکنوں کی گرفتاری، جیلوں میں قید ہونے کی وجہ سے بھی جلسے میں تعداد کم رہی۔
جلسے کی کامیابی یا ناکامی کے حوالے سے پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا کہ جس طرح توقع تھی جلسہ اسی طرح کامیاب ہوا۔ عاطف خان نے کہا کہ صوابی میں شاندار جلسہ ہوا،کارکن پرجوش تھے۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا کہ جلسے میں کارکنوں کی تعداد زیادہ تھی مگر ڈسپلن کاخیال نہیں رکھاگیا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے نئے صدرجنید اکبر نے وزیراعلیٰ سے جلسے کے لئے فنڈز لینے سے انکار کیا تھا۔صدر پی ٹی آئی کے پی نے جلسے کے بعد تمام پارٹی رہنماو¿ں سے لائے گئے کارکنوں کی تعداد کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی ہے۔

وزیر اعظم 2 روزہ سرکاری دورے پر یو اے ای روانہ

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کارکنوں کی تعداد میں کارکنوں کی پی ٹی آئی حوالے سے

پڑھیں:

آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم 

لاہور (خصوصی نامہ نگار )مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے صحافیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ آزاد اور محفوظ صحافت ہی معاشرتی شفافیت‘ انصاف اور جمہوریت کی ضامن ہے۔ اپنے ایک پیغام میں حافظ عبدالکریم نے کہا کہ صحافی معاشرے کی آنکھ اور زبان ہیں۔ جو سچ کو عوام تک پہنچانے کے لیے دن رات جد و جہد کرتے ہیں۔ ان کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت‘ریاستی اداروں اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث نے حکومتِ پاکستان اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کے خلاف تشدد، دھمکیوں اور دباؤ کے تمام واقعات کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور مجرموں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ صحافت کی آزادی کو محدود کرنے کی ہر کوشش دراصل معاشرتی کمزوری کی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 14نومبر کوحیدر آبا ئی پاس پرتاریخی جلسہ ہوگا‘تحریک تحفظ آئین
  • مفاہمت یا مزاحمت کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے واضح جواب دے دیا
  • انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین
  • ٹی ایل پی کے مزید 30 کارکنوں کو مقدمات سے ڈسچارج کر دیا گیا
  • بلدیاتی انتخابات، استحکام پاکستان پارٹی نے تیاریاں شروع کر دیں
  • سیاسی منظرنامے میں ہلچل! سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات، پی ٹی آئی قیادت کے درمیان سیاسی رابطے تیز
  • تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا
  • آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم 
  • پنجاب،دفعہ 144میں 7روز کی توسیع، احتجاج اور جلسے جلسوں پر پابندی برقرار
  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود