بشریٰ بی بی راولپنڈی کے 10مقدمات میں شامل تفتیش
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی راولپنڈی کے 10مقدمات میں شامل تفتیش ہوگئیں۔ بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر کے 31 مقدمات کی تفتیش کیلئے 7 تفتیشی افسران اڈیالہ جیل میں موجود تھے، 6 تفتیشی افسران راولپنڈی اور ایک کا تعلق چکوال سے ہے۔ بشریٰ بی بی کے وکلاء فیصل ملک، حسنین سنبل ایڈووکیٹ بھی اڈیالہ جیل میں موجود تھے۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے خلاف سیاسی انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے منصوبہ بندی کےتحت ہمارے خلاف کارروائی جاری ہے، کسی منصوبہ بندی، توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ میں ملوث نہیں تھی، میرٹ پر تفتیش کرکے حقائق سامنے لائے جائیں، ہمیں انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے۔بشریٰ بی بی کے بیان ریکارڈ کرواتے وقت بانی پی ٹی آئی بھی موجود تھے۔
چیف جسٹس کو کہنا چاہتا ہوں قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے:بانی پی ٹی آئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی
پڑھیں:
قومی وکٹ کیپر سدرہ نواز ویمنز ورلڈ کپ ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں شامل
پاکستان کی وکٹ کیپر سدرہ نواز کو آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں شامل کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی ویمنز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت لیا، جیتنے اور ہارنے والی ٹیموں کو کتنی انعامی رقم ملی؟
منگل کے روز جاری کیے گئے اس ٹیم کے ناموں میں سدرہ واحد ایسی کھلاڑی ہیں جن کی ٹیم سیمی فائنل مرحلے تک نہیں پہنچی۔
اتوار کو ہونے والے فائنل میں بھارت نے جنوبی افریقہ کو 52 رنز سے شکست دے کر اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ ویمنز ورلڈ کپ جیتا۔
فاتح بھارت اور فائنل میں پہنچنے والی جنوبی افریقہ کی 3 جبکہ آسٹریلیا کی بھی 3 کھلاڑیوں کو ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
انگلینڈ کی صوفی ایکلسٹون اور ان کی ہم وطن نیٹ سکیور برنٹ (12ویں کھلاڑی) کو بھی فہرست میں جگہ ملی۔
سدرہ نواز کی شاندار کارکردگیپاکستان کی ٹیم اگرچہ لیگ مرحلے ہی میں ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی تھی مگر سدرہ نواز نے سب سے زیادہ ڈسمسلز (کیچز اور اسٹمپنگز) کے ساتھ اپنی موجودگی کا بھرپور احساس دلایا۔
مزید پڑھیے: ویمنز ورلڈ کپ: بھارت نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پہلی بار ٹائٹل جیت لیا
آئی سی سی کے مطابق سدرہ نے 4 اسٹمپنگز کیں جن میں آسٹریلیا کے خلاف 2 شاندار اسٹمپس بھی شامل تھے۔ خصوصاً ڈیانا بیگ کی گیند پر کم گارتھ کا آؤٹ ہونا ٹورنامنٹ کی بہترین اسٹمپنگز میں شمار ہوا۔
جنوبی افریقہ کی وولوارڈٹ کپتان مقررٹیم آف دی ٹورنامنٹ کی قیادت جنوبی افریقہ کی کپتان لورا وولوارڈٹ کو سونپی گئی، جنہوں نے ٹورنامنٹ میں 571 رنز 71.37 کی اوسط سے بنا کر ویمنز ورلڈ کپ کی تاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔
وہ اس وقت آئی سی سی ویمنز او ڈی آئی بیٹنگ رینکنگ میں 814 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے ساتھ جنوبی افریقہ کی ماریزانے کیپ اور نادین ڈی کلرک بھی ٹیم میں شامل ہیں۔ کیپ نے پورے ٹورنامنٹ میں شاندار آل راؤنڈ کارکردگی دکھائی، خاص طور پر سیمی فائنل میں 5/20 کے اعداد و شمار اور 42 رنز بنا کر ٹیم کو فائنل میں پہنچایا۔
آئی سی سی کے مطابق پاکستان کے خلاف ان کی آل راؤنڈ کارکردگی نمایاں رہی جہاں انہوں نے ناقابل شکست 68 رنز بنائے اور 3/20 کے اعداد کے ساتھ اپنی ٹیم کو ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچایا۔
بھارتی کھلاڑیوں کی کارکردگیبھارت کی سمرتی مندھانا ٹورنامنٹ میں 434 رنز کے ساتھ وولوارڈٹ کے بعد دوسری نمایاں بیٹر رہیں۔ ان کی سنچری (109) نیوزی لینڈ کے خلاف نمایاں اننگ رہی۔
اسی طرح جمائمہ روڈریگز کی آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں ناقابل شکست 127 رنز کی اننگ نے انہیں ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں جگہ دلائی۔
مزید پڑھیں: آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ: بھارت نے پاکستان کو 88 رنز سے شکست دیدی
بھارتی آل راؤنڈر دیپتی شرما کو ٹورنامنٹ کی بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ انہوں نے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں اور بیٹنگ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ فائنل میں انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف 5/39 اور 58 رنز بنائے۔
آسٹریلوی کھلاڑیوں کی شاندار شمولیتآسٹریلیا کی اینیبل سدرلینڈ ٹورنامنٹ کی دوسری نمایاں وکٹ ٹیکر رہیں۔ بھارت کے خلاف ان کی 5/40 کی کارکردگی نے جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔
اسی ٹیم کی الانا کنگ نے جنوبی افریقہ کے خلاف 7/18 کے حیران کن اعداد و شمار کے ساتھ ویمنز ورلڈ کپ کی تاریخ کی بہترین باؤلنگ کارکردگی دکھائی۔
کنگ نے پاکستان کے خلاف نصف سنچری بنا کر اپنی آل راؤنڈ صلاحیتوں کا بھی مظاہرہ کیا۔
ایش گارڈنر نے بھی دو سنچریاں اسکور کیں، جن میں سے ایک انگلینڈ کے خلاف 69 گیندوں پر تیز ترین سنچری تھی۔
انگلینڈ کی کھلاڑیوں کا ذکرانگلینڈ کی صوفی ایکلسٹون نے 7 میچوں میں 16 وکٹیں حاصل کر کے اپنی نمر 1 بولر کی پوزیشن مستحکم کی۔ جنوبی افریقہ کے خلاف سیمی فائنل میں ان کی 4/44 کی کارکردگی نمایاں رہی۔
جبکہ ان کی ہم وطن نیٹ سکیور برنٹ کو ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کی 12ویں کھلاڑی نامزد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ویمنر ورلڈ کپ : سدرہ نواز نے مسلسل بارشوں کو ناقص کارکرگی کا ذمہ دار ٹھہرا دیا
یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کی کسی وکٹ کیپر کو آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ سدرہ نواز کی یہ کامیابی پاکستانی ویمنز کرکٹ کے لیے ایک بڑا اعزاز قرار دی جا رہی ہے۔
ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کیا ہے؟ٹیم آف دی ٹورنامنٹ ایک ایسی علامتی یا اعزازی ٹیم ہوتی ہے جسے کسی بڑے ایونٹ جیسے کہ ورلڈ کپ، چیمپیئن شپ یا لیگ کے اختتام پر بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) یا متعلقہ تنظیم ماہرین کی رائے سے منتخب کرتی ہے۔
اس ٹیم میں وہ کھلاڑی شامل کیے جاتے ہیں جنہوں نے پورے ٹورنامنٹ میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہو خواہ ان کی اپنی ٹیم ٹائٹل جیتی ہو یا نہیں۔ اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ٹورنامنٹ کے بہترین بلے بازوں، گیند بازوں، آل راؤنڈرز اور وکٹ کیپرز کو ان کی کارکردگی کے اعتراف میں نمایاں کیا جائے۔
یہ ٹیم دراصل اعزازی ٹیم ہوتی ہے یعنی یہ کسی میچ میں کھیلنے کے لیے نہیں بنتی بلکہ کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی کو سراہنے کے لیے تیار کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: سدرہ امین آئی سی سی ویمنز پلیئر آف دی منتھ کے لیے نامزد
اس ٹیم کے انتخاب میں عام طور پر اعداد و شمار، میچ جیتنے میں کردار، دباؤ کے لمحات میں کارکردگی اور کھیل کے مجموعی اثر کو مدِنظر رکھا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ سدرہ نواز سدرہ نواز کے لیے اعزاز قومی وکٹ کیپر سدرہ نواز