نوجوان سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کریں، ڈاکٹر حسن قادری
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
منہاج سپریم کونسل کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا آج کے دور کا جدید ابلاغی ٹول ہے۔ اس کے جہاں ثمرات ہیں وہاں مضمرات بھی ہیں۔ اسے استعمال کرنیوالوں کی تربیت لازم ہے۔ والدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کا بھی بندوبست کریں۔ بالخصوص اپنے بچوں کے شب و روز اور سوشل میڈیا کے استعمال پر نظر رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے جرمنی فرینکفرٹ میں معاشرتی اقدار کا تحفظ اور سیرت مصطفیؐ کے موضوع پر خصوصی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام قیامت تک کا ضابطہ حیات ہے۔ ہر دور کے ابلاغی تقاضوں کے مطابق دعوت و تبلیغ کو عام کرنا بحیثیت مسلمان ہم سب کی دینی ذمہ داری ہے۔ اسلام معاشرتی تقاضوں کو پورا کرنے کی تعلیم دیتا ہے۔ مصطفوی معاشرہ، معیشت اور معاشرت کے تقاضوں سے لاتعلق نہیں رہ سکتا اور نہ ہی اسلام کے اندر رہبانیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا آج کے دور کا جدید ابلاغی ٹول ہے۔ اس کے جہاں ثمرات ہیں وہاں مضمرات بھی ہیں۔ اسے استعمال کرنیوالوں کی تربیت لازم ہے۔ والدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کا بھی بندوبست کریں۔ بالخصوص اپنے بچوں کے شب و روز اور سوشل میڈیا کے استعمال پر نظر رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرمؐ خلق کے اعلیٰ ترین مرتبہ پر فائز ہیں، قرآن نے اُن کے خلق کو حسین قرار دیا ہے۔ اپنے اخلاق و کردار سنوارنے کی کوشش کرنا بھی آپؐ کی اطاعت و اتباع ہے۔ سیمینار میں میاں عمران الحق، ڈاکٹر چن نصیب، میاں مقصود اکرام، فیصل حسین مشہدی، راجہ بابر حسین، علامہ حسن میر قادری، علامہ سید فرحت حسین شاہ، علامہ ہارون عباسی الازہری، مفتی ممتاز حسین پیرزادہ، علامہ صدیق احمد پتھروی، علامہ توصیف احمد، سجاد وڑائچ، یاسر احمد، حاجی ارشاد وڑائچ، جویریہ سجاد، قاری فیض احمد، سید ارشد شاہ، شفیق مراد، علامہ سردار افتخار، فیض عالم قادری نے شرکت کی۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین اپنے 4 روزہ تنظیمی و دعوتی دورہئ جرمنی کے بعد گزشتہ رات سویڈن روانہ ہو گئے جہاں وہ سیرت النبیؐ کانفرنس اور پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے منعقدہ سماجی تقریبات و سیمینار سے خطاب کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا اپنے بچوں
پڑھیں:
دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
لندن: برطانیہ کی میڈیکل ٹریبیونل سروس نے پاکستانی نژاد کنسلٹنٹ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر سہیل انجم کو دوبارہ کام کرنے کا اہل قرار دیتے ہوئے ان پر عائد پابندی ختم کر دی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق ڈاکٹر سہیل انجم پر الزام تھا کہ انہوں نے 2023 میں ٹیمسائیڈ ہسپتال میں ایک مریض کو بے ہوش کرنے کے بعد آپریشن تھیٹر چھوڑ کر نرس کے ساتھ جنسی عمل کیا۔
اس دوران ایک اور نرس کو مریض کی نگرانی کی ذمہ داری دے دی گئی تھی۔ واقعے کے بعد فروری 2024 میں انہیں نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔
میڈیکل ٹریبیونل میں ڈاکٹر سہیل انجم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی سنگین غلطی تھی اور وہ اس پر شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہیں کریں گے اور برطانیہ میں اپنے کیریئر کو از سرِ نو شروع کرنا چاہتے ہیں۔
ٹریبونل کی چیئرپرسن ربیکا ملر نے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ ڈاکٹر نے اپنے مفادات کو مریض اور ساتھی عملے پر ترجیح دی، تاہم اب دوبارہ اس طرح کی غلطی کا امکان کم ہے۔ ٹریبونل نے انہیں کام کی اجازت دے دی لیکن ان کی رجسٹریشن پر وارننگ دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔