اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے ملک کے اندر داعش کی بھرتی کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔

پاکستانی مندوب نے اپنے خطاب میں سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹی ٹی پی، مجید بریگیڈ اور داعش کے خطرے کا نوٹس لے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں 2 درجن سے زائد دہشتگرد گروہ سرگرم عمل ہیں، افغانستان داعش کی بھرتی اور سہولت کار کا مرکز ہے، داعش کی بات ہر جگہ ہورہی ہے مگر ٹی ٹی پی اور مجید بریگیڈ کی بات نہیں ہورہی جن سے پاکستان کو خطرات لاحق ہیں، یہ گروہ سرحد پار سے آپریٹ کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر ذمہ داریاں سنبھال لیں

 انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 4 دہائیوں تک دہشتگردوں کا مقابلہ کیا ہے جن کی فنڈنگ دشمن ممالک نے کی۔ دہشتگردی میں 80 ہزار جانیں گنوائیں، معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں انسداد دہشتگردی نظام اور پابندیوں میں ضروری اصلاحات پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردی کی ہر شکل و صورت کو مسترد کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ سلامتی کونسل منیر اکرم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ سلامتی کونسل منیر اکرم سلامتی کونسل

پڑھیں:

اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب کا بھارت کو کرارا جواب

تصویر بشکریہ فیس بُک اکاؤنٹ

اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مندوب عثمان جدون کی جانب سے بھارت کو کرارا جواب دیا گیا ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر عثمان جدون نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ جما کر مسلسل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت پاکستان اور خطے میں منظم دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔

ابن کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں صرف کشمیر نہیں بلکہ بھارت کے دیگر حصوں میں بھی ہو رہی ہیں جن کی تصدیق بین الاقوامی رپورٹس سے ہوتی ہے۔

پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور 7 سے 10 مئی کے دوران بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے ذمہ دارانہ انداز میں کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے 6 جنگی طیارے تباہ کیے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک بھارت کے درمیان جنگ کا خاتمہ پاکستان کے مضبوط مؤقف اور امریکی معاونت کے باعث ممکن ہوا۔

عثمان جدون کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران پاکستان نے بھارت کے 6 جنگی طیارے تباہ کیے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
  • اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
  • اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • سلامتی کونسل: تنازعات کے پرامن حل پر پاکستان کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور
  • اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب کا بھارت کو کرارا جواب
  • اقوام متحدہ: تنازعات کے پرامن حل سے متعلق پاکستانی قرارداد منظور
  • کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور
  • کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور ۔