لیبیا کشتی حادثہ؛ 63 پاکستانیوں میں سے کتنے زندہ بچے اور وہ کہاں ہیں؟ترجمان دفترخارجہ کا اہم بیان
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان دفتر خارجہ نے کہاہے کہ لیبیا میں حادثے کاشکار ہونےوالی کشتی میں 63پاکستانی سوار تھے،جن میں سے صرف3زندہ بچے اور انہیں سفارتخانے منتقل کردیاگیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق حکام دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ لیبیا میں حادثے کا شکار ہونیوالی کشتی میں مجموعی طور پر 73افراد سوار تھے، کشتی میں سوار73افراد میں سے 63پاکستانی شہری تھے،ترجمان نے کہاکہ زیادہ تر پاکستانی شہریوں کا تعلق کرم اور ضم قبائلی علاقوں سے تھا،ترجمان کا مزید کہناتھا کہ زندہ بچنے والے 3پاکستانیوں کو سفارتخانے پہنچا دیاگیاجبکہ لاشوں کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔
عثمان قادر نے دلبرداشتہ ہو کر پاکستان چھوڑ کر کس ملک میں کھیلنے کا فیصلہ کر لیا؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارتیوں کے تمام ویزے معطل، سکھ یاتری مستثنیٰ ہیں: ترجمان دفترِ خارجہ
ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان---فائل فوٹوترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بھارت کے رویے سے علاقائی امن و استحکام کو نقصان کا اندیشہ ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بھارت نے یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا، بھارت کی جانب سے پانی کی معطلی کا اقدام جنگ کے مترادف ہو گا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکریٹری خارجہ نے پاکستان کے خلاف بھارت کی گمراہ کن مہم کو مسترد کردیا، اور کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے خطے میں امن و استحکام کی راہ میں رکاوٹ ڈالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ واہگہ بارڈر پر ہر قسم کی آمدو رفت بند کر دی گئی ہے، سارک اسکیم کے تحت بھارتیوں کے تمام ویزے معطل کر دیے گئے ہیں، سکھ یاتری ویزا معطلی سے مستثنیٰ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن کے اسٹاف کی تعداد کم کر کے 30 کر دی گئی ہے، پاکستان کی فضائی حدود بھارتی پروازوں کے لیے بند کر دی گئی ہے۔