امریکی گلوکار کا طیارہ رن وے پر کھڑے دوسرے طیارے سے ٹکرا گیا، 1 شخص ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
امریکہ(نیوز ڈیسک)امریکا میں ایک چھوٹا طیارہ رن وے پر کھڑے دوسرے طیارے سے ٹکرا گیا جس کے بعد ائیرپورٹ انتظامیہ حرکت میں آگئی۔ رپورٹ کے مطابق کریش لینڈنگ کرنے والے طیارے سے متعلق اہم انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ طیارہ امریکی گلوکار ونس نیل کا تھا جو مشہور امریکی بینڈ Motley Crue (موٹلی کریو) کے میمبر ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست ایریزونا کے اسکاٹسڈیل ایئر پورٹ پر ایک چھوٹا طیارہ رن وے سے پھسل کر دوسرے طیارے سے جا ٹکرایا، حادثہ لینڈنگ کے دوران پیش آیا، جس کے نتیجے میں 1 شخص ہلاک اور 4 افراد زخمی ہوگئے جن میں 2 سے حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
خوش قسمتی سے امریکی گلوکار ونس نیل اپنے طیارے میں موجود نہیں تھے۔رپورٹس کے مطابق حادثہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر کو پیش آیا، حادثے کی تحقیقات کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ حادثے کے بعد ایئر پورٹ پر طیاروں کی آمد و رفت کچھ وقت کے لیے روک دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ امریکی ریاست پینسلوینیا کے شہر فلاڈیلفیا میں ایک چھوٹا طیارہ گرکر تباہ ہو گیا تھا، جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہوئے تھے۔اس سے قبل واشنگٹن میں مسافر جہاز اور ہیلی کاپٹر ٹکرانے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 67 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سیاسی جماعتوں کا اتحاد بننے جارہا ہے، شبلی فراز کا دعویٰ
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
375 ٹریلین کی بے ضابطگیوں کی رپورٹ حکومت کو بدنام کرنے کی سازش قرار
حکومت نے آڈیٹر جنرل کی حالیہ رپورٹ میں مبینہ 375 ٹریلین روپے (تین لاکھ 75 ہزار ارب روپے) کی بے ضابطگیوں کے انکشاف کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے جس کا مقصد حکومت کو بدنام کرنا اور پورے نظام کو مشکوک بنانا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق یہ معاملہ محض ’’ٹائپنگ کی غلطی‘‘ نہیں بلکہ ایک ’’جان بوجھ کر کیا گیا اقدام‘‘ ہے جس کے پیچھے اصل نیت حکومت کو ہدف بنانا تھا۔
اگرچہ آڈیٹر جنرل آفس نے کئی ہفتوں تک رپورٹ کا دفاع کرنے کے بعد گزشتہ ہفتے تسلیم کیا کہ اس میں ’‘ٹائپنگ کی غلطیاں‘‘ (ٹائپوز) موجود تھیں، لیکن سرکاری حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ مبالغہ آرائی حادثاتی نہیں تھی۔
سرکاری حلقوں کا الزام ہے کہ یہ سب ایک اعلیٰ افسر کی منصوبہ بندی تھی جو ایک مخصوص سیاسی جماعت سے ہمدردی رکھتا ہے اور اس نے حکومت کو اسکینڈل کا شکار کرنے کے لیے یہ راستہ اختیار کیا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس افسر کو اپنا موجودہ عہدہ ایک طاقتور سابق انٹیلی جنس سربراہ کی آشیرباد سے ملا تھا۔ حکومت کو جمع کرائی گئی ایک انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق مذکورہ افسر نے سروس کے دوران سیاسی وابستگی رکھی اور مبینہ طور پر پارٹی سے جڑے افسروں کو آڈٹ کے اہم عہدوں پر تعینات کیا۔
ایک موقع پر اس افسر پر الزام لگا کہ اس نے حساس آڈٹ کا دائرہ کار مقررہ مدت سے آگے بڑھا دیا تاکہ اپوزیشن رہنماؤں کے لیے سیاسی گنجائش پیدا کی جا سکے جب کہ بیک وقت حکومت اور عسکری قیادت کے حصوں کو ہدف بنایا گیا۔ گزشتہ برسوں کے دوران ہم خیال افسران کو خاص طور پر صوبائی حکومتوں، وفاقی محکموں اور ہائی پروفائل منصوبوں کے آڈٹ پر مامور کیا گیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق یہ تقرریاں اس نیت سے کی گئیں کہ ایسی آڈٹ پیراز اور رپورٹس تیار ہوں جو حکومت کے خلاف سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کی جا سکیں۔
مالی حکام نے آڈیٹر جنرل آفس کے بعض اندرونی فیصلوں پر بھی اعتراض کیا، مثلاً اپنے افسروں کے لیے خصوصی الاؤنسز کی منظوری جو فنانس ڈویژن کی ہدایات کے برعکس تھا تاہم بعد میں وزارتِ خزانہ نے یہ فیصلہ واپس لے کر اضافی رقم کی وصولی کا حکم دیا۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ انٹیلی جنس جائزوں میں یہ خدشات ظاہر کیے گئے کہ اس افسر نے سابقہ اور موجودہ حکومتوں کے حساس آڈٹ ریکارڈ جمع کر رکھے ہیں، جن سے سیاسی لحاظ سے کسی بھی موزوں وقت پر لیک کر کے اپوزیشن بیانیے کو تقویت دی جا سکتی ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ ’’ٹائپنگ کی غلطی‘‘ (ٹائپوز) عام بات ہیں، لیکن 375 ٹریلین روپے کا اسکینڈل صرف غفلت نہیں بلکہ بدنام کرنے کی ایک منظم کوشش تھی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق ریاستی اداروں کے اندر سے ایسی چالیں براہ راست استحکام اور حکمرانی کے لیے خطرہ ہیں۔
انصار عباسی
Post Views: 8