پاکستان کرپشن پرسپشن انڈیکس میں تنزلی کے بعد 135 ویں نمبر پر آگیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پرسپشن انڈیکس 2024 جاری کردیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کرپشن پرسپشن انڈیکس میں پاکستان تنزلی کے بعد 135 ویں نمبر پر آگیا ہے۔
کرپشن پرسپشن انڈیکس کے مطابق ڈنمارک بدستورپہلے نمبر پر موجود ہے جب کہ فن لینڈ دوسرے اور سنگاپور تیسرے نمبر پر ہیں۔
انڈیکس کے مطابق امریکا تنزلی کے بعد 28 ویں نمبر پر آگیا ہے ، بھارت 96، ترکیہ 107، بنگلا دیش 151 اور افغانستان 165 نمبر پر ہے۔
قدیم اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ پاکستان ریلوے اکیڈمی والٹن
انڈیکس کے مطابق کرپشن میں پاکستان کی درجہ بندی 8 مختلف ذرائع سےحاصل ڈیٹا پر کی گئی، انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی بھی مزید نیچے آکر 27 ہوگئی، 2023 میں پاکستان کی کرپشن پرسپشن انڈیکس میں درجہ بندی 29 تھی۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے جاری کردہ انڈیکس کے مطابق اختیارات کاناجائز استعمال کرنے والے عہدیداران کے خلاف قانونی کارروائی یاسزا کا انڈیکس اسکوربدستور 21 رہا، پبلک وسائل کے غلط استعمال اور اس سے متعلقہ انڈیکس کا اسکور 20 سے کم ہوکر 18 ہوگا۔
"شاہین، نسیم کو ٹیم سے باہر کرو" سابق کرکٹر کا مطالبہ
انڈیکس کے مطابق کاروبار کےلیے رشوت دینا یا کرپٹ پریکٹس کاسامنا کرنے کا اسکور 35 سے کم ہوکر 32 ہوگیا جب کہ سیاسی نظام میں کرپشن کا انڈیکس 32 سے بڑھ کر 33 ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق حکومتی اداروں اور سرکاری ملازمین کی جواب دہی، بااثر گروہوں کے ریاست پر قبضے کاانڈیکس 35سے بڑھ کر 39 ہوگیا جب کہ کرپشن کی وجہ سے عوامی فنڈز افراد یا کمپنیوں کو دینے کا انڈیکس 45 سے کم ہو کر 33 پر آگیا ہے۔
لیبیا کشتی حادثے میں 7 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق
انڈیکس میں بتایا گیا ہے کہ ایگزیکٹو، عدلیہ، ملٹری اور قانون سازوں کا ذاتی مقاصد کے لیے سرکاری وسائل کے استعمال کا اسکور 25 سے بڑھ کر 26 ہوگیا جب کہ پبلک سیکٹر، ایگزیکٹو، عدلیہ اور لیجسلیٹو کرپشن کا اسکور 20 سے کم ہو کر 14 ہوگیا۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کرپشن پرسپشن انڈیکس انڈیکس کے مطابق میں پاکستان انڈیکس میں کا اسکور
پڑھیں:
پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط کے حصول کے لیے اہم اقدام
وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔ حکومت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے دیگر تمام شرائط پوری کر چکی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پر اصرار کیا گیا، رپورٹ کے اجرا کے لیے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اور کلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔ گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی بورڈ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے، قانون کی عمل داری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی جبکہ آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئر کیا جائے گا۔ رپورٹ کے اجرا کی اصل تاریخ جولائی تھی، پھر اگست 2025 مقرر کی گئی۔ حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔