کراچی: میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے حب کینال کا دورہ کیا، جہاں انکے ہمراہ ایم ڈی واٹر کارپوریشن انجینئر اسداللہ خان بھی موجود تھے۔ دورے کے دوران پی ڈی حب کینال سکندر زرداری سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

میئر کراچی نے حب کینال کی نئی تعمیر کے منصوبے پر جاری کام کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کی قلت سب سے بڑا مسئلہ ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سندھ حکومت بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے مزید بتایا کہ سندھ حکومت نے کراچی میں پانی کی ضروریات کو پورا کرنے اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لیے مختلف منصوبوں کا آغاز کیا ہے۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے شہر میں بہتری آئے گی اور پانی کی فراہمی کا نظام مزید مضبوط ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حب کینال منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے اور اس کی تکمیل سے کراچی میں پانی کے مسئلے کو بڑی حد تک حل کیا جائے گا۔ نئی حب کینال کی تعمیر کا منصوبہ اگست 2025 تک مکمل کرلیا جائے گا، جبکہ پرانی حب کینال کی بحالی دسمبر 2025 تک مکمل کی جائے گی۔

حب کینال منصوبے میں حب پمپنگ اسٹیشن، رائزنگ مین اور حب فلٹر پلانٹ کو 80 سے 100 ملین گیلن تک اپگریڈ کیا جائے گا۔ منصوبے کی کل لاگت 12.

72 بلین روپے ہے، جسے سندھ حکومت خود ادا کر رہی ہے۔بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اس منصوبے سے ضلع غربی اور کیماڑی میں پانی کی فراہمی میں نمایاں بہتری آئے گی اور شہر کا پانی کی ترسیل کا نظام مزید مستحکم و پائیدار بنے گا۔

انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کے فور منصوبے کے لیے فوری طور پر تمام فنڈز جاری کرے تاکہ کراچی کے پانی کے مسئلے کو جلد حل کیا جا سکے۔ میئر کراچی نے کہا کہ سندھ حکومت صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وڑن کے مطابق عوام کو بہتر سہولتیں فراہم کرنے کے لیے مصروف عمل ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میئر کراچی سندھ حکومت نے کہا کہ حب کینال میں پانی پانی کی کے لیے

پڑھیں:

کینالز سندھ کے پانی پر کیا اثر ڈالیں گی؟ وفاق آج تک واضح نہ کر سکا: شاہد خاقان

کراچی (سٹاف رپورٹر) عوام پاکستان پارٹی کے کنوینئر، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ پیپلز پارٹی 17سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، کیا پیپلز پارٹی کے لوگ پانی کے مسائل حل نہیں کر سکتے؟ کراچی سے باہر نکلیں گے تو سمجھ آئے گا کہ کراچی کتنا محروم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شاہد خاقان عباسی نے دریائے سندھ کی نئی کینالز کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت آج تک واضح نہیں کر سکی کہ کینالز سندھ کے پانی پر کیا اثر ڈالیں گے۔ آج پیپلز پارٹی وفاق کے اندر حکومت کا حصہ ہے تو کس طرح اپنے اپ کو اس سے لا تعلق کر سکتی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس پارٹی کا کام ہے کہ وہ سینٹ ‘ قومی اسمبلی میں اس سلسلے کے اندر ایشو پر شفافیت قائم کریں۔ وضاحت ہو کہ یہ ایشو ہے کیا؟ اس کے اثرات ملک کے عوام پر ملک کی کسان پر کیا اثر پڑیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • نہروں کا تنازع، چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، پختونخوا حکومت
  • گھوٹکی: کینال منصوبے کیخلاف قومی شاہراہ پر 2 دھرنے جاری
  • نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ
  • پہلگام حملے کا الزام بے بنیاد، بھارت جھوٹ پھیلا رہا ہے: مرتضیٰ وہاب
  • میہڑ: کینال منصوبے کے خلاف قوم پرست تنظیموں کا دھرنا ختم، سندھ بھر کا زمینی رابطہ بحال
  • متنازع کینال منصوبے کیخلاف احتجاج، 40 ہزار گاڑیاں پھنس گئیں
  • کینالز سندھ کے پانی پر کیا اثر ڈالیں گی؟ وفاق آج تک واضح نہ کر سکا: شاہد خاقان
  • وزیراعظم سے وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات، کینال منصوبے پر مؤقف پیش کیا
  • حکومت کینال منصوبے پر کثیر الجماعتی مشاورت پر غور کر رہی ہے، وفاقی وزیر قانون
  • دریاؤں میں آنیوالے سیلابی پانی کے استعمال پر کسی ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں، عظمیٰ بخاری