چین میں سوشل لاجسٹکس کا مجموعی حجم 360 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
بیجنگ : چائنا فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں چین میں سوشل لاجسٹکس کا مجموعی حجم، یعنی معاشی آپریشن میں لاجسٹکس کی کل قیمت ، 360.6 ٹریلین یوآن تک جاپہنچی ، جو سال بہ سال 5.8 فیصد اضافہ ہے اور 2023 کے مقابلے میں 0.6 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔سال2024 میں لاجسٹکس کی صنعت میں ترقی کا رجحان برقرار رہا ہے۔
ساختی لحاظ سے دیکھا جائے تو مختلف شعبوں میں لاجسٹکس کی کل مالیت کا تناسب بنیادی طور پر مستحکم رہا۔ ان میں صنعتی لاجسٹکس کی کل مالیت 318 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی ، جو کہ 88فیصد بنتی ہے۔ سبز اور ڈیجیٹل لاجسٹکس کی مانگ نمایاں طور پر ترقی کر رہی ہے۔ 2024 میں ملک بھر میں تین لاکھ سے زائد نئی توانائی کی حامل لاجسٹک گاڑیاں شامل کی گئی ہیں ، جو نئی لاجسٹک گاڑیوں کی کل تعداد کا 40فیصد بنتی ہیں۔ بین الاقوامی گردش کے لحاظ سے درآمدی لاجسٹکس کا شعبہ مستحکم انداز میں کام کر رہا ہے۔ 2024 میں درآمدات کا مجموعی لاجسٹکس حجم 18.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آئی ٹی برآمدات 2 ارب 82 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں
سٹی 42 : قومی اقتصادی سروے 2024-25 کے مطابق رواں مالی سال آئی ٹی برآمدات 2 ارب 82 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ فری لانسرز نے 40 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں۔
ٹیلی کام سیکٹر نے 803 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا جو اس شعبے کی مضبوط کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے، سروے کے مطابق، براڈ بینڈ سبسکرائبرز کی تعداد 14 کروڑ 72 لاکھ تک جا پہنچی، جبکہ مجموعی ٹیلی کام صارفین 19 کروڑ 99 لاکھ ہو گئے۔
نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید
قرضوں کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی 2024 سے مارچ 2025 تک حکومتی قرضوں میں 4,090 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور مارچ 2025 تک مجموعی قرضے 69,195 ارب روپے ہو گئے۔