Islam Times:
2025-11-05@01:41:44 GMT

20 ہزار فلسطینیوں کا الجنین سے انخلا

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

20 ہزار فلسطینیوں کا الجنین سے انخلا

مقامی فلسطینی شہری اپنی مدد آپ کے تحت متاثرین کی مدد کر رہے ہیں، مگر فلسطینی اتھارٹی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، جبکہ اسرائیلی حملے کا دائرہ مزید وسیع ہوتا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج کا جنین اور اس کے مہاجر کیمپ پر 21 روزہ حملہ فلسطینیوں کے لیے ایک بڑا انسانی المیہ بن گیا، جس کے نتیجے میں 20 ہزار سے زائد فلسطینی، یعنی 90% کیمپ کے رہائشی، اپنے گھروں سے بے دخل کر دیے گئے۔   جبری انخلا اور انسانی بحران: اسرائیلی فوج نے جنین پر حملے کے دوران ڈرونز اور قناصوں کے ذریعے خوف و ہراس پھیلایا اور دعویٰ کیا کہ محفوظ راستہ فراہم کیا جا رہا ہے، مگر درحقیقت بے گناہ شہریوں پر گولیاں برسائی گئیں اور گھروں کو بلڈوزروں سے مسمار کیا گیا۔ فلسطینیوں نے 4 سے 5 کلومیٹر پیدل سفر کرکے محفوظ مقامات پر پہنچنے کی کوشش کی، جس دوران بہت سے بچے اپنے والدین سے بچھڑ گئے۔   تباہی اور جانی نقصان: 25 فلسطینی شہید کر دیے گئے، 180 مکانات مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے، جبکہ بے شمار گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ اسرائیلی فوج نے 2002 کے بعد پہلی بار بڑے پیمانے پر مکانات کو دھماکوں سے اڑا دیا اور 20 گھروں کو بیک وقت دھماکوں سے تباہ کیا۔ فلسطینیوں کو بنیادی ضروریات، جیسے کہ پانی، بجلی اور خوراک سے محروم کر دیا گیا۔   شدید سردی میں بے یار و مددگار فلسطینی: بہت سے فلسطینی عجلت میں گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے، بغیر کسی شناختی دستاویزات، رقم یا اشیائے ضروریہ کے۔ 35 سے 40% علاقے اب بھی پانی سے محروم ہیں کیونکہ اسرائیلی حملے کے بعد جنین کا سب سے اہم پانی کا کنواں "السعادة" ناکارہ ہو چکا ہے۔ جنین کے نواحی علاقوں میں پناہ لینے والے خاندان شدید مشکلات کا شکار ہیں، جیسے کہ غیر مناسب پناہ گاہیں، محدود خوراک، بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی اور شدید سرد موسم۔   فلسطینیوں کی مدد کے لیے عوامی اقدامات: جنین کے قریب برقین قصبے کے مکینوں نے 789 بے گھر خاندانوں (تقریباً 4,540 افراد) کو پناہ دی، جنہیں دیوانوں (روایتی مہمان خانے)، خالی مکانوں اور خیراتی گھروں میں رکھا گیا۔ "برقین الخير 6" نامی عوامی مہم کے تحت 60,000 شیکل (تقریباً 16,000 امریکی ڈالر) اکٹھے کیے گئے تاکہ متاثرہ خاندانوں کی مدد کی جا سکے۔   فلسطینی اتھارٹی کی خاموشی اور اسرائیلی حملے کا تسلسل: فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی حملے کے خلاف کوئی مزاحمت نہیں کی، بلکہ حملے سے پہلے 47 دن تک جنین مہاجر کیمپ کا محاصرہ کر کے فلسطینیوں کو پانی، بجلی اور خوراک سے محروم رکھا۔ یہی نہیں، بلکہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی فوج کے حملے کے دوران کئی فلسطینی مزاحمت کاروں کو گرفتار بھی کیا۔   حملے کا دائرہ کار وسیع، طولکرم اور طوباس میں بھی تباہی: جنین کے بعد، اسرائیلی فوج نے طولکرم اور طوباس میں بھی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، جہاں مزید ہزاروں فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا گیا ہے۔ طولکرم کے مہاجر کیمپ سے 2,000 فلسطینیوں کو جبری انخلا پر مجبور کیا گیا، اور درجنوں گھروں کو مسمار کر دیا گیا۔ طوباس کے علاقے طمون میں 4,000 فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیا، جبکہ فوج نے الفارعة کیمپ میں مزید لوگوں کو بے گھر کر دیا۔   نتیجہ: اسرائیل کی وحشیانہ فوجی کارروائیوں کے باعث ہزاروں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، جنہیں شدید سردی، بھوک، اور خوف کے عالم میں زندگی گزارنی پڑ رہی ہے۔ مقامی فلسطینی شہری اپنی مدد آپ کے تحت متاثرین کی مدد کر رہے ہیں، مگر فلسطینی اتھارٹی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، جبکہ اسرائیلی حملے کا دائرہ مزید وسیع ہوتا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی اتھارٹی اسرائیلی حملے اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو گھروں کو حملے کا حملے کے بے گھر فوج نے کر دیا کی مدد

پڑھیں:

اسرائیل امن معاہدہ پھر سوالوں کی زد میں( تازہ حملوں میں 7 افراد شہید)

قابض اسرائیلی فوج کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر کی خلاف ورزیاںجاری ہیں
مغربی کنارے میں کارروائیاں، گھر گھر تلاشی ،بچوں سمیت 21 فلسطینی گرفتار

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، قابض فوج نے ایک روز میں مزید 7 فلسطینی شہید کردیٔے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کو نشانہ بنایا، جنگ بندی کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 236 فلسطینی شہید جبکہ 600 زخمی ہوچکے ہیں۔ غزہ کی سول ڈیفنس ایجسنی نے بتایا کہ مغربی علاقے میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے باعث تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے مزید 2 فلسطینیوں کی لاشیں نکال لی گئیں، خان یونس سمیت دیگر علاقوں میں بھی لاشوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 68 ہزار 858 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار 664 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ ادھر قابض فوج کی مغربی کنارے میں بھی کارروائیاں جاری ہیں، جہاں گھر گھر تلاشی کے دوران بچوں سمیت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بھی جاری ہیں، صیہونی فوج نے جنوبی لبنان میں کار پر ڈرون حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار افراد شہید ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

  • استنبول میں اسلامی ممالک کا اجلاس: غزہ سے اسرائیلی فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ
  • اسرائیل امن معاہدہ پھر سوالوں کی زد میں( تازہ حملوں میں 7 افراد شہید)
  • اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو
  • اسرائیل جنگ بندی کی مکمل پاسداری کرے،غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کو دیا جائے: استنبول اجلاس کا اعلامیہ
  • غزہ پر اسرائیلی حملے فوری بند کیے جائیں، حماس کنٹرول فلسطینی کمیٹی کے سپرد کرنے کو تیار ہے، ترک وزیرِ خارجہ
  • غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے سپرد کیا جائے، استنبول اعلامیہ
  • ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید