یو این او کا رہا ہونیوالے قیدیوں کی تصاویر پر اظہار تشویش
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کی حراست سے رہا ہونے والے فلسطینیوں کے ساتھ اس طرح کے سلوک کا انکشاف ہوا ہے، جو ان سنگین حالات کی عکاسی کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان تھمین الخیتان نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے حصے کے طور پر جاری کی جانے والی اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی تصاویر پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہفتے کے آخر میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی جو تصاویر دیکھی ہیں ان میں بدسلوکی اور شدید غذائی قلت کی علامات ظاہر ہوتی ہیں، جو غزہ میں ان کے ساتھ انتہائی سنگین حالات کی عکاسی کرتی ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ ہمیں غزہ میں حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی پر بھی گہری تشویش ہے، جس میں رہائی کے دوران بظاہر دباؤ کے تحت دیے گئے بیانات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی حراست سے رہا ہونے والے فلسطینیوں کے ساتھ اس طرح کے سلوک کا انکشاف ہوا ہے، جو ان سنگین حالات کی عکاسی کرتا ہے جن کے تحت انہیں حراست میں رکھا گیا ہے، جس طرح سے انہیں رہا کیا گیا ہے اس سے بھی سنگین تشویش پیدا ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے ایک اور فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے، جس کے بعد جنگ بندی کے آغاز سے اب تک شہادتوں کی تعداد 236 ہو گئی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اتوار کو اسرائیلی ڈرون نے غزہ شہر کے علاقے شجاعیہ میں ایک فلسطینی شہری کو نشانہ بنایا، جہاں صبح سے اسرائیلی فوج عمارتوں کو منہدم کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقتول شخص نے جنگ بندی کی لکیر عبور کی اور فوجیوں کے قریب پہنچا، تاہم اس الزام کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی افواج کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے سے مزید 502 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جس سے مجموعی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 68,856 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں عالمی ادارۂ ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بین یامین نیتن یاہو کے دفتر نے لاشوں کی وصولی کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ لاشیں تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں ان کی شناخت کا عمل دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب ان قیدیوں کے بدلے 45 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے گا، یعنی ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں۔
ماہرین اور امریکی حکام کے مطابق باقی ماندہ 8 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش مزید مشکل مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل غزہ فلسطین