مداح کے ملائیکہ کا نام لینے پر ارجن کپور نے کیا ردعمل دیا؟ ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
بالی ووڈ اداکار ارجن کپور مداح کی جانب سے ملائیکہ اروڑہ کا نام لینے پر مشکل میں پڑگئے۔
حال ہی میں ایک تقریب کے دوران ارجن کپور اس وقت مشکل صورتحال سے دوچار ہوئے جب ایک مداح نے بلند آواز میں ان کی سابقہ گرل فرینڈ ملائیکہ اروڑا کا نام لیا۔
اس واقعے کے بعد وہاں موجود لوگ ارجن کی طرف متوجہ ہوگئے تاہم ساتھی اداکارہ اداکارائیں بھومی پڈنیکر اور رکول پریت سنگھ نے ہنس کر ماحول کو نارمل کرنے کی کوشش کی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Bhavesh Rawat (@travellingwithbhavesh)
ارجن کپور خوشگوار موڈ میں فلم کی تشہیر میں مصروف تھے تاہم اچانک ایک مداح نے زور سے ملائیکہ اروڑا کا نام پکارا، جس پر ارجن کی مسکراہٹ غائب ہوگئی اور وہ خاموشی سے اس مداح کی طرف دیکھنے لگے بظاہر ارجن غصے میں لگ رہے تھے تاہم جواب دینے سے گریز کیا۔
یہ واقعہ ارجن کپور کی آنے والی فلم ’میرے ہسبینڈ کی بیوی‘ کی پروموشن کے دوران پیش آیا، یہ فلم 21 فروری کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔
یاد رہے کہ ارجن کپور اور ملائیکہ اروڑا 2016 سے ایک دوسرے کے ساتھ تعلق میں تھے، تاہم گزشتہ سال ان دونوں نے راہیں جدا کرلیں تھیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
زہریلا کھانسی سیرپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا کی زیادہ تر ویکسین اور عام دواؤں کا ایک بڑا حصہ بھارت میں تیارہوتا ہے، تاہم حالیہ دنوں میں ملک کے اندر کھانسی کے سیرپ سے ہونے والی اموات کے بعد دواسازی کی صنعت میں اصلاحات کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہاہے۔ بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں 20 سے زیادہ بچوں کی حالیہ اموات نے بھارتیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور وہ غصے میں ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ بھارت خود کو دواسازی کے شعبے میں ایک ہب کے طور پر دیکھتا ہے، تاہم دواؤں کی تیاری میں اسے حفاظتی پروٹوکول کے حوالے سے تکلیف دہ مسائل کا سامنا ہے۔ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں پانچ سال سے کم تھیں۔ ان میں سے بیشتر کی موت پچھلے مہینے کے دوران اس وقت ہوئی جب انہیں کھانسی کا زہریلا وہ شربت تجویز کیا گیا، جس میں ڈائیتھیلین گلائکول (ڈي ای جی) کی مہلک سطح ہوتی ہے۔ یہ ایک ایسا صنعتی سالوینٹ اور اینٹی فریز کیمیکل ہے، جو گردے کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔ یہ وہی مہلک مرکب ہے، جو بھارت میں پہلے بھی تیار ہونے والے دیگر کھانسی کے شربت سے منسلک ماضی کے سانحات سے منسلک ہے، جس کی وجہ سے 2023 میں ازبکستان میں 18 بچوں کی موت، 2022 میں گیمبیا میں تقریباً 70 بچوں اور 2019 اور 2020 میں جموں خطے میں 12 بچوں کی اموات ہوئیں۔