وزارت ہوابازی وزارت دفاع، نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن وزارت داخلہ میں ضم
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
وزارت ہوابازی کو وزارت دفاع جبکہ نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کردیا گیا۔
وفاقی حکومت نے وزارت ہوابازی کو بطور الگ وزارت ختم کردیا۔ وزارت دفاع نے کابینہ کے فیصلے، کابینہ ڈویژن کے ایس آر او پر عملدرآمد مکمل کرلیا۔
وزارت دفاع نے وزارت ہوابازی کو ضم کرنے کا مراسلہ تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو بھجوادیا ہے۔
یہ فیصلہ تمام صوبائی چیف سیکرٹریز بشمول آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کو بھجوا دیا گیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ اب ہوابازی سے متعلقہ تمام امور کیلئے وزارت دفاع سے رجوع کیا جائے۔ کابینہ نے 14 جنوری 2025 کو وزارت ہوابازی کو وزارت دفاع میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کابینہ ڈویژن نے اس حوالے سے 4 فروری 2025 کو ایس آر او جاری کیا تھا۔
اسی طرح نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کردیا گیا، انسداد منشیات فورس اے این ایف وزارت داخلہ کا ماتحت ادارہ قرار دے دیا گیا۔
اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزارت داخلہ اب وزارت داخلہ و انسداد منشیات کہلائے گی۔ نئی سرکاری دستاویزات میں وزارت داخلہ کا نیا نام استعمال کیا جائے۔
وفاقی حکومت نے رولز آف بزنس 1973 میں ضروری ترامیم کردیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وزارت ہوابازی کو وزارت داخلہ وزارت دفاع کو وزارت
پڑھیں:
کراچی: ٹریفک کیمروں کی نگرانی کے دوران وائرل تصویروں پر ڈی آئی جی ٹریفک کا بیان آگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ڈی آئی جی ٹریفک) کراچی پیر محمد شاہ نے کہا ہے کہ ٹریفک کنٹرول کیمروں کی نگرانی کے دوران شہریوں کی نجی سرگرمیوں سے متعلق وائرل ہونے والی دو تصاویر پر باضابطہ انکوائری جاری ہے۔ ایک نجی نیوز پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ امکان ہے کہ پیر تک تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرلی جائے گی تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ یہ تصاویر واقعی ٹریفک کنٹرول کیمروں سے حاصل کی گئیں یا کسی نجی کیمرے سے۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ نمبر پلیٹ میں ردوبدل یا اس پر جعلی اقدامات کے ذریعے ٹریفک کنٹرول سسٹم کو دھوکہ دینے والے افراد دراصل معمولی خلاف ورزیوں سے بچنے کی کوشش میں خود کو بڑے قانونی مسائل میں مبتلا کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسی تمام گاڑیاں بلیک لسٹ کی جائیں گی اور پکڑے جانے پر براہِ راست مقدمہ درج کیا جائے گا۔
دوسری جانب، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے ہیں اور متعلقہ افسران کو روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔