تحریک انصاف سے برطرفی کا معاملہ، شیر افضل مروت کیا کہتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بقول میڈیا رپورٹس پارٹی رہنماؤں کو شیر افضل مروت کو تحریک انصاف سے نکالنے کی ہدایت کی ہے۔ اس حوالے سے وی نیوز نے بدھ کو عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے والے رہنماؤں اور شیر افضل مروت سے گفتگو کرکے معاملے کی تفصیلات جاننے کی کوشش کی۔
شیر افضل مروت نےنجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت اپنے آبائی حلقے لکی مروت میں موجود ہیں اور ان کو پارٹی سے نکال دیے جانے کے حوالے سے کوئی بھی اطلاع نہیں دی گئی ہے اور نہ ہی پارٹی کے کسی رہنما نے ان سے رابطہ کیا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں یہ خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ان کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے والے رہنماؤں اور پارٹی چیئرمین سے گزارش کریں گے کہ وہ واضح کریں کہ آیا عمران خان نے ایسی کوئی ہدایت جاری کی بھی ہے یا نہیں۔
’عمران خان نے بیرسٹر گوہر سے شیر افضل مروت کے حوالے سے کچھ بات کی تو تھی، بیرسٹر علی ظفر
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور عمران خان سے بدھ کو اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے والے سینیٹر علی ظفر نے وی نیوز کو بتایا کہ ان کی اور بیرسٹر گوہر کی آج اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات ہوئی جس میں دیگر سیاسی امور تو زیر بحث آئے تاہم شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کی ہدایت ان کے سامنے نہیں دی گئی۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ البتہ شیر افضل مرمت کے حوالے سے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کے ساتھ عمران خان کی کوئی گفتگو ہو تو رہی تھی۔
بیرسٹر گوہر کیا کہتے ہیں؟
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے کا انہیں علم نہیں ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مجھے عمران خان سے ایسی کوئی ہدایت نہیں ملی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی کوئی بھی ہدایت آتی ہے تو اس پر فوری عمل کیا جاتا ہے۔
مزیدپڑھیں:جرمنی کا ویزا اپلائی کرنے والے پاکستانی ہوشیار ہوجائیں !
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل میں شیر افضل مروت بیرسٹر گوہر کو پارٹی سے کرنے والے حوالے سے کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آ ئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کیلیے تیار،حکومتی وسیاسی قیادت سے ملاقاتوں کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-26
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کے لیے تیار ہوگئی‘ حکومتی و سیاسی قیادت سے ملاقات کا فیصلہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی پرانی قیادت ’ ریلیز عمران خان‘ تحریک چلانے کے لیے تیار ہے، تحریک میں فواد چودھری، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما موجود ہوں گے۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو میڈیکل چیک اپ کے لیے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) اسپتال لاہور لایا گیا، جہاں پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں فواد چودھری، مولوی محمود اور عمران اسماعیل نے اُن سے ملاقات کی۔ذرائع نے بتایا کہ سابق قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اہم فیصلے کیے، انہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقات کا فیصلہ کیا۔ اِسی طرح ملک میں سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کا فیصلہ کیا گیا، عمران خان سے ملاقات بھی کی جائے گی، پی ٹی آئی کی سابق قیادت شاہ محمود قریشی کی رہائی کے لیے بھی سرگرم ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت نے شاہ محمود قریشی کو بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے اور سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی، شاہ محمود قریشی کو تمام تر معاملات کو حل اور درست کرنے کے کردار ادا کرنے پر گفتگو ہوئی۔پارٹی ذرائع نے بتایا کہ سابق قیادت کا مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں نکال سکتی‘ سابق سینیٹر اعجاز چودھری، سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ سے بھی ملاقات کی گئی‘ ملاقات کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فواد چودھری کی سربراہی میں 3 رکنی وفد مولانا فضل الرحمن سے بھی ملاقات کرے گا۔ فواد چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی سے شاہ محمود قریشی، اعجاز چودھری اور دیگر رہنماوں سے ملاقاتیں ہوئیں ہیں، پی ٹی آئی کی قیادت نے سیاسی قیدیوں کو باہر لانے کی کوشش کی تائید کی ہے۔ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں میں سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت کو ایک قدم بڑھانا اور پی ٹی آئی نے ایک قدم پیچھے ہٹنا ہے تاکہ ان دونوں کو جگہ مل سکے، پاکستان نے جو موجودہ بین الاقوامی کامیابیاں حاصل کیں، سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کا فائدہ حاصل نہیں ہو سکا۔لہٰذا جب تک یہ درجہ حرارت کم نہیں ہوتا، اس وقت تک پاکستان میں معاشی ترقی اور سیاسی استحکام نہیں آسکتا‘ اس وقت ہماری کوشش ہے کہ ایک ایسا ماحول بنایا جاسکے، جس میں کم از کم بات چیت کا راستہ کھولا جا سکے، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی، اعجاز چودھری اور باقی دوستوں کے سامنے دوران ملاقات اپنا یہی نقطہ نظر رکھا اور ہمیں خوشی ہے کہ وہ بھی اسی نقطہ نظرکے حامی ہیں۔ فواد چودھری نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے اس کے لیے اقدامات ہوں گے، سیاسی ماحول کیسے بہتر ہوگا، وہ ایسے ہی بہتر ہو سکتا ہے کہ سیاسی قیدیوں کو ریلیف ملے، شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں بغیر کسی وجہ کے نہیں ہو رہیں، اعجاز چودھری، یاسمین راشد، عمر چیمہ، محمود رشید، سیاسی ورکرز اور خواتین کا حق ہے کہ انہیں ضمانت ملے۔پی ٹی آئی کے سابق رہنما کا آخر میں کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے اہم وزرا سے بات ہوئی ، وہ بھی مفاہمت کے حامی ہیں‘، ہم نے جو کوشش شروع کی ہے اگلے دو تین ہفتوں میں نتائج سامنے آنا شروع ہوں گے، یہ سارے معاملات ہوں گے تو سیاسی فضا بہتر ہوگی، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی ممکن بنانا ہمارا بنیادی کام ہے، فوری طور پر عمران اسمٰعیل، محمود مولوی اور میں باہر نکلے ہیں، آئندہ ملاقاتوں میں آپ کو پی ٹی آئی کی مزید سینئر لیڈر شپ نظر آئی گی اور یہ ماحول مزید بہتر ہو گا۔