2018ء کے انتخابات میں چوری اور 2024ء میں ڈکیتی ہوئی، شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کہوٹہ میں ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ آج پارلیمان میں موجود دو تہائی ارکان اسمبلی پیسے دے کر ایوان میں پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 24 کروڑ عوام کا ملک ہے، اس طرح کام نہیں چلے گا۔ مجھے ان 3 بڑی سیاسی جماعتوں سے بہتری کی کوئی امید نظر نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 2018ء کے انتخابات میں چوری ہوئی اورء میں ڈکیتی ہوئی۔ کہوٹہ میں ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ آج پارلیمان میں موجود دو تہائی ارکان اسمبلی پیسے دے کر ایوان میں پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں چوری ہوئی اور 2024ء میں ڈکیتی ہوئی، یہ 24 کروڑ عوام کا ملک ہے، اس طرح کام نہیں چلے گا، مجھے ان 3 بڑی سیاسی جماعتوں سے بہتری کی کوئی امید نظر نہیں۔ سیاست اصولوں اور آئین کے مطابق کرنا ہوگی، ورنہ ملک آگے نہیں بڑھے گا۔
سربراہ عوام پاکستان کا کہنا تھا کہ آج جس قسم کی ملک میں کرپشن ہے، ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی، ملک اس طرح بالکل نہیں چل سکتا، ملک میں انتشار ہو تو معیشت بہتر نہیں ہو سکتی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ نون جب تک ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتی رہی عوام میں مقبول جماعت رہی، مسلم لیگ نون کا اقتدار کو عزت دو کا نعرہ عوام نے مسترد کردیا، سیاست کا کوئی مقصد ہونا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج ہر پاکستانی پریشان ہے، سیاست کا کوئی مقصد ہونا چاہیے،جب عوامی نمائندے اپنے اصول چھوڑ دیں تو آئین سے انحراف کرنا شروع کردیں تو ملک میں انتشار پھیلتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی کہنا تھا کہ نے کہا
پڑھیں:
کورنگی کی مارکیٹ میں دن دہاڑے جیولرز کی دکانوں پر ڈکیتی، مزاحمت پر نوجوان دکاندار جاں بحق
شہر قائد کے علاقے کورنگی میں ڈاکوؤں نے دن دہاڑے جیولرز کی دکانوں میں لوٹ مار کے دوران بھاری مالیت کا سونا لوٹ لیا جبکہ مزاحمت پر دکاندار اور خاتون کو زخمی کیا، دوران علاج دکاندار دم توڑ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی نمبر دو پر قائم مارکیٹ میں دن دہاڑے چار موٹرسائیکلوں پر سوار 8 جدید اسلحے سے لیس ڈاکوؤں نے جیولرز کی دکانوں پر لوٹ مار کی۔
اس دوران ایک دکاندار نے مزاحمت کی تو ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے جواب میں دکاندار نے بھی فائرنگ کی جس میں ایک ڈاکو زخمی ہوا جبکہ ملزمان کی فائرنگ سے راہگیر خاتون زخمی ہوئیں۔
زخمی دکاندار کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ دیا۔
واقعے کے بعد دکانداروں میں شدید اشتعال پھیل گیا اور انھوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹائروں کو نذر آتش کر کے ٹریفک معطل کر دیا اور ڈاکوؤں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔
اس موقع پر عوام اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر پھٹ پڑے اور پولیس کی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ دکانداروں کا کہنا تھا کہ لوٹے گئے مال کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، رواں سال شہر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 51 ہوگئی جبکہ پولیس افسران وارداتوں میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں 50 فیصد کمی کے دعوے کر رہے ہیں۔
مسلح ڈاکو جیولری کی دکانوں سے لوٹ مار کر کے بھاری مالیت کا سونا لوٹ کر فرار ہوگئے، مزاحمت پر جاں بحق ہونے والے دکاندار کی شناخت 32 سالہ عبدالمتین کے نام سے ہوئی۔ زخمی خاتون کی شناخت صابری 62 سالہ سے ہوئی۔
واردات کی اطلاع ملنے پر پولیس اور رینجرز افسران بھی موقع پر پہنچ گئے ، ابتدائی طور پر دکانداروں کا کہنا تھا کہ مسلح ڈاکوؤں کا گروہ 4 موٹر سائیکلوں پرسوار اور تعداد 8 کے قریب بتائی گئی جبکہ ڈاکوؤں نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے نقاب لگائے ہوئے تھے اور پی کیپ بھی پہنی ہوئی تھی۔
ڈاکوؤں نے لوٹ مار کے دوران 3 جیولری شاپ فریال زرگر ، العزیز جیولر اور کرن جیولر میں لوٹ مار کی۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ مسلح ڈاکو کتنا سونا لوٹ کر فرار ہوئے اس کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے ، دکانداروں کا کہنا تھا مارکیٹ میں سی سی ٹی وی کمیرے لگے ہوئے ہیں لیکن جس وقت واردات ہوئی مارکیٹ لوڈشیئڈنگ کے باعث بجلی کی سپلائی معطل تھی اور تمام سی سی ٹی وی کیمرے آف تھے۔
دکانداروں نے بتایا کہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ان کا ایک ساتھی بھی زخمی ہوا ہے جسے اس کے دیگر ساتھی اپنے ساتھ لیکر فرار ہوئے ہیں۔ دکانداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ جیولری مارکیٹ کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا جائے اورواردات میں ملوث ملزمان کو سراغ لگا کر انہیں گرفتار کیا جائے اوران سے لوٹا ہوا مال برآمد کیا جائے۔
ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے عبدالمتین کو جناح اسپتال سے نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول دکاندار کو 3 گولیاں لگی تھیں اور وہ خون زیادہ بہہ جانے کے باعث جانبر نہ رہے سکا جبکہ مقتول دکاندار عبدالمتین جیولرز مارکیٹ کے جنرل سیکریٹری عبدالمقیم کے بیٹا تھا،
ڈکیتی کی واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں 3 موٹر سائیکلوں پر 5 ڈاکوؤں کو مارکیٹ کی پتلی گلیوں سے فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں ان کے ہاتھ میں اسلحہ بھی دکھائی دیا۔
دکاندار عبدالمتین کے دوران علاج جاں بحق ہونے کی اطلاع پر دکانداروں میں اشتعال پھیل گیا اور انھوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر ٹائر نذر آتش کر کے ٹریفک معطل کر دیا جس کے باعث عام شہریوں کو شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑ گیا جبکہ مشتعل افراد نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ واردات میں ملوث ڈاکوؤں کو گرفتار اور لوٹا گیا سونا برآمد کرایا جائے۔
اس موقع پر مظاہرین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دن سوار بارہ بجے کے قریب واردات ہوئی جبکہ کورنگی 2 نمبر مارکیٹ کھل رہی تھی، ڈاکوؤں نے مزاحمت پر دکاندار پر گولیاں برسائیں، اس وقت احتجاج کے باعث دکانداروں کاروبار بند کیا ہوا جو آج بدھ بعد نماز ظہر تک بند رہیگا جبکہ مقتول عبدالمتین کی نماز جنازہ مین روڈ پر ادا کی جائیگی۔
انھوں نے حکومت سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اپنا کردار کب ادا کریگی ، ہماری اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں سے کب جان چھوٹے گی؟ ہم پہلے ہی بہت کچھ دیکھ چکے ہیں ،حکومت سندھ سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں کہ شہر کو جرائم سے پاک کیا جائے۔
پورے ملک کا سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شہر میں انسانی جانوں کا یہ حال ہے جبکہ ہم دکاندار ٹیکسز بھی ادا کر رہے ہیں لیکن ہمیں سکون اور تعاون نہیں مل رہا ، مقتول نوجوان عبدالمتین کی 2 ماہ بعد شادی تھی مال تو چلا گیا دوبارہ کما لینگے لیکن جو جوان بچے کی جان گئی ہے وہ کون واپس لائے گا۔
ایک دکاندار نوجوان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کی آواز سن کر انھوں نے دکان کے شٹر گرا دیئے اور جب باہر نکلے تو ایک خاتون کی ٹانگ پر گولی لگی ہوئی تھی اور اس کی ٹانگ سے خون بہہ رہا تھا جسے پٹی باندھ کر اسپتال روانہ کیا۔
نوجوان نے سوال کیا کہ آخر حکومت سندھ اور پولیس کیا کر رہی ہے جو ڈاکو آزادانہ گھوم رہے ہیں ، اس حوالے ایس ایچ او کورنگی عدیل افضال نے بتایا کہ مسلح ڈاکوؤں نے 2 جیولرز کی دکانوں میں واردات کی ہے اور مزاحمت پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دکاندار اور ایک راہگیر خاتون زخمی ہوگئی۔
انھوں نے بتایا کہ دوران واردات کتنا سونا لوٹا گیا اس کی معلومات حاصل کی جا رہی ہے جبکہ پولیس سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ڈاکوؤں کی شناخت کی کوششیں کر رہی ہے اور جلد انھیں گرفتار کرلیا جائیگا۔