پنجاب کابینہ میں توسیع، نئے وزرا کون کون ہوں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی 16 رکنی کابینہ ہے اور 5 معاون خصوصی ہیں۔ کابینہ میں 7 وزرا کا تعلق لاہور سے جبکہ باقی 9 وزرا کا تعلق پنجاب کے دوسرے اضلاع سے ہے۔ حکومت کو بنے قریباً ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے پنجاب کی مختلف ڈویژن کے اراکین پنجاب اسمبلی سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
ایم پی ایز کے انٹرویوز بھی لیے جا رہے ہیں۔ اراکین پنجاب سے ان سے مختلف محکموں کے بارے میں دلچسپی کے حوالے سے بھی پوچھا جارہا ہے۔ ان کی تعلیمی قابلیت بھی جانچی جارہی ہے۔ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف ان ملاقاتوں میں اراکین پنجاب اسمبلی جب اپنی دلچسپی مختلف محکموں کے حوالے سے بتاتے ہیں تو ان سے یہ بھی پوچھتے ہیں کہ ان محکموں میں کیسے تبدیلی لا جاسکتی ہے اور کتنے عرصے میں وہ یہ تبدیلی ممکن بنا سکتے ہیں لیکن کس بھی رکن اسمبلی کو یہ نہیں کہا جا رہا کہ انہیں وزیر بنایا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ سب باتیں گپ شپ میں کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں مہنگائی کی شرح کم ہے، مریم نواز کا دعویٰ
مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اپنی کابینہ میں اضافہ کرنا چاہتی ہیں جس کا گرین سنگل میاں نواز شریف نے دے دیا ہے۔ 8 سے 10 نئے وزرا کو پنجاب کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔ لاہور کے علاوہ پنجاب کے جتنے بھی ڈویژن ہیں وہاں سے ایک ایک وزیر لیا جائے گا، تاکہ ہر ڈویژن کی ایک مؤثر نمائندگی ہو سکے۔
مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق صرف کابینہ میں اضافہ نہیں کیا جارہا ہے بلکہ معاون خصوصی کی تعداد بڑھانے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف چاہتے ہیں کہ جنہوں میں مشکل وقت میں مسلم لیگ ن کا ساتھ دیا ہے ان کو کہیں نہ کہیں ایڈجسٹ کیا جائے۔ جن میں منشااللہ بٹ، سابق سپیکر رانا اقبال، یاور زمان اور ایوب گادھی کو وزیراعلیٰ پنجاب کا معاون خصوصی بنایا جاسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنجاب کابینہ لاہور مریم نواز نواز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنجاب کابینہ لاہور مریم نواز نواز شریف مسلم لیگ ن کے کابینہ میں نواز شریف مریم نواز جارہا ہے
پڑھیں:
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی
توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے کیا گیا۔ دہشت گردی، امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا۔ فرائض کی انجام دہی پر مامور افسران و اہلکار، عدالتیں بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔ لاؤڈ سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کیلئے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کر دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید 7 یوم کی توسیع کی ہے۔ ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی۔ دفعہ 144 کے تحت 4 یا زائد افراد کے جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔ پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ دفعہ 144 کے تحت لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر پابندی عائد رہے گی۔
توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے کیا گیا۔ دہشت گردی، امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا۔ فرائض کی انجام دہی پر مامور افسران و اہلکار، عدالتیں بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔ لاؤڈ سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کیلئے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ محکمہ داخلہ کے حکام کاکہنا ہے کہ عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، محکمہ داخلہ نے 8 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ عوامی آگاہی کیلئے دفعہ 144 کے نفاذ کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہدایت کی گئی ہے۔