صدر رجب طیب اردوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکیے کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھایا جائے گا. اسلام آباد، تہران، استنبول کے درمیان تجارت کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیئے۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ تجارت کے فروغ کے لیے اہم ہے.

دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں. مستقبل میں بہترین حکمت عملی سے آگے بڑھا جاسکتا ہے. پاکستانی عوام نے ہمیشہ مشکل وقت میں ساتھ دیا ہے۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ شام میں جنگ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے، اسرائیل نے غزہ میں مظالم کی انتہا کردی ہے. فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں، اسرائیلی بمباری سے ہزاروں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں. فلسطینی عوام کو مشکل وقت میں اکیلا نہیں چھوڑا جاسکتا. فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں امن اور ترقی کے لیے مل کر کردار ادا کرنا ہوگا. قوم کو بہتر مستقبل کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی. تاجر برادری کو بہترمواقع کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔خطاب کے اختتام پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ شاندار استقبال اور مہمان نوازی پر پاکستانی بہن بھائیوں کے مشکور ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: رجب طیب اردوان کے درمیان کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال

اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات، مشرق وسطیٰ سمیت علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم شہبازشریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی، ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اس سال کے اواخر میں برطانیہ کی قیادت کے ساتھ اپنی ملاقات کے منتظر ہیں۔

انہوں نے برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے) کی پروازوں کی بحالی کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس مثبت پیش رفت سے برطانوی پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مشکلات دور کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے درمیان تبادلے بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس سلسلے میں برطانوی ہائی کمشنر کے مثبت کردار کو سراہا۔

پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی برطانیہ کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے، جس کی اس وقت پاکستان کے پاس صدارت ہے۔

ملاقات میں جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی علاقائی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم نے پاک-بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے برطانیہ کے کردار کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کو اپنے حالیہ دورہ لندن کے بارے میں بتایا جہاں انہوں نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے حوالے سے وسیع مشاورت کی۔

برطانوی ہائی کمشنر نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں حکومت کی معاشی کارکردگی کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں ہونے والی علاقائی پیش رفت پر برطانیہ کے نکتہ نظر کے حوالے سے گفتگو کی۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں تشدد اور انسانی بحران شدت اختیار کرگیا، مزید 80 فلسطینی شہید
  • استنبول: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات دوبارہ شروع
  • چینی صدر پاکستانی قیادت کے ساتھ قریبی رابطے برقرار رکھتے ہیں، چینی نائب صدر
  • فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • فرانس کا تاریخی قدم، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • پاکستان، یو اے ای تعاون میں نمایاں پیشرفت
  • سی جی ٹی این کے سروے میں 65 اعشاریہ 2فیصد  یورپی یونین کے شہری چین کے ساتھ تجارت کو فائدہ مند سمجھتے ہیں
  • پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا
  • وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم جلد ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، بنگلادیشی ڈپٹی ہائی کمشنر