ملکی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، علی محمد خان
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف علی محمد خان کا کہنا ہے کہ مثالی طور پر بات کی جائے تو کسی بھی بین الاقوامی ادارے کو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت نہیں دینی چاہیے نہ کبھی ہم نے دی ہے اور نہ ہم کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ لیکن کچھ انفارمیشن پاس کرنا اس لیے ضروری ہے کہ ان اداروں کے ساتھ جب آپ کی ایگریمنٹ ہوتی ہے تو آپ کچھ کمٹمنٹس کرتے ہیں۔
ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی خود مختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، یہ خود مختاری کا سبق ہمیں نہ سکھائیں۔
رہنما مسلم لیگ(ن) بلال اظہر کیانی کہا کہ یہ ایک تباہ کن سلسلے کی کڑی ہے دیکھا جائے تو آئی ایم ایف کو ان کی یہ کوئی پہلی چٹھی نہیں ہے۔
آپ کو یاد ہے کہ 2022جب عمران خان کی حکومت گئی اور جاتے جاتے آئی ایم ایف کا پروگرام توڑا پھر ہماری حکومت نے آ کر انھیں کا ٹوٹا پھوٹا پروگرام ریاست کی ضرورت سمجھتے ہوئے ریوائیو کیا تو اس وقت خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ کی طرف سے آئی ایم ایف کو ایک چٹھی لکھی گئی اور پروگرام کوسبوتاژ کرنیکی کوشش کی گئی۔
کورٹ رپورٹر ایکسپریس جہانزیب عباسی نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات غیر معمولی ہے، کم از کم عدالتی تاریخ میں اس قسم کی مثال نہیں ملتی کہ آئی ایم ایف وفد جو مالیاتی امور دیکھتا ہے وہ عدلیہ کے امور میں خاصی دلچسی رکھ رہا ہے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے صدر سپریم کورٹ بار سے پوچھا تھاکہ کن نکات پر بات ہو گی تو انھوں نے جواب دیا کہ ہم ملاقات کے بعد تفصیل فراہم کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف کریں گے
پڑھیں:
سینیٹر انوشہ رحمان نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پر سوالات اٹھا دیے
فائل فوٹوسینیٹر انوشہ رحمان نے سینیٹ اجلاس میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پر سوالات اٹھا دیے۔
انہوں نے کہا کہ آڈٹ کا کوئی میکانزم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں موجود ہے یا نہیں، مجھے اس کا جواب دے دیں۔
اس پر وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے جواب دیا کہ آپ نے جو سوالات اٹھائے ہیں وہ بلکل ٹھیک ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام 2022 میں جب شروع ہوا تو اس کی رقم 2 ارب روپے تھی۔
انہوں نے کہا کہ بعد میں بی آئی ایس پی کی لاگت بڑھا کر 21.5 ارب روپے کردی گئی ،پیپرا رولز کے تحت بی آئی ایس پی کی پروکیورمنٹ نہیں کی گئی، اب تک 97 ارب روپے بی آئی ایس پی کے تحت تقسیم کیے گئے۔