بینکوں سے نکلنے والوں کو لوٹنےوالے 2ملزمان پکڑے گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )کھارادر کے علاقے میں دکان پر ڈکیتی کی واردات کرنے والے 2 ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔ملزمان کی شناخت محمد رفیق اور محمد منیر کے ناموں سے ہوئی ہے۔پولیس کے مطابق ملزمان بینک سے رقم لیکر نکلنے والے شہریوں اور بڑی دکانوں کو نشانہ بناتے تھے۔ملزمان سے 2 پستول بمعہ راؤنڈز اور موٹر سائیکل برآمد کی گئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ ایک ملزم بینک کے اندر جا کر ریکی کرتا تھا اور جیسے ہی کوئی شخص بڑی رقم لیکر بینک سے نکلتا تھا تو ملزمان اس شخص کو اسلحہ کے زور پر لوٹ لیتے تھے۔ملزمان اکثر اوقات دکانوں پر بھی ڈکیتیاں کرتے تھے جبکہ ملزمان اس سے قبل بھی متعدد مقدمات میں گرفتار ہوکر جیل جا چکے ہیں۔ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کیلئے انویسٹیگیشن حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت پاور سیکٹر کے گردشی قرض کو ختم کرنے کےلیے بینکوں سے 1 ہزار 275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، جس میں سینیٹر شبلی فراز سمیت دیگر شرکاء نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکاء کو ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ پاور سیکٹر گردشی قرض ختم کرنے کےلئے حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس میں سے 658 ارب روپے پاور سیکٹر کے قرض ادائیگی کے لیے استعمال کرےگی، 400 ارب روپے سکوک بانڈ اور باقی رقم دیگر قرض ادائیگی کےلیے استعمال ہو گی۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے شرکاء کو بتایا کہ حکومت دیگر ضروریات کےلیے مزید 670 ارب روپے کا قرض لے گی، جس کےلیے فریقین میں مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں۔
اس پر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت گردشی قرض ختم کرنے کےلیے قرض لے گی، یہ قرض کتنی مدت کےلیے ہوگا؟ پہلے قرض پر سود حکومت ادا کرتی تھی، اب سود عوام ادا کریں گے۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت صرف گردشی قرض کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہی ہے۔