Jasarat News:
2025-09-18@22:59:12 GMT

بینکوں سے نکلنے والوں کو لوٹنےوالے 2ملزمان پکڑے گئے

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )کھارادر کے علاقے میں دکان پر ڈکیتی کی واردات کرنے والے 2 ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔ملزمان کی شناخت محمد رفیق اور محمد منیر کے ناموں سے ہوئی ہے۔پولیس کے مطابق ملزمان بینک سے رقم لیکر نکلنے والے شہریوں اور بڑی دکانوں کو نشانہ بناتے تھے۔ملزمان سے 2 پستول بمعہ راؤنڈز اور موٹر سائیکل برآمد کی گئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ ایک ملزم بینک کے اندر جا کر ریکی کرتا تھا اور جیسے ہی کوئی شخص بڑی رقم لیکر بینک سے نکلتا تھا تو ملزمان اس شخص کو اسلحہ کے زور پر لوٹ لیتے تھے۔ملزمان اکثر اوقات دکانوں پر بھی ڈکیتیاں کرتے تھے جبکہ ملزمان اس سے قبل بھی متعدد مقدمات میں گرفتار ہوکر جیل جا چکے ہیں۔ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کیلئے انویسٹیگیشن حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی

رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کیلئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑرہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رکن پارلیمان سرینگر آغا سید روح اللہ مہدی نے وقف ترمیمی بل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے قوانین سبھی مذاہب پر یکساں طور پر لاگو ہونے چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ عدالت عظمیٰ نے کچھ مثبت رویہ دکھایا ہے، لیکن یہ مسئلہ ابھی مکمل طور پر حل نہیں ہوا ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ قوانین کے نفاذ میں یکسانیت انصاف اور ہم آہنگی کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے ہر برادری پر یکساں لاگو ہونے چاہئیں، ورنہ منتخب اطلاق سے بے اعتمادی اور تقسیم جنم لیتی ہے۔ ایم ایل اے ڈوڈہ، مہراج ملک کی حراست پر آغا سید روح اللہ نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اختلافِ رائے رکھنے والی آوازوں کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو بھی سچ بولتا ہے، اسے پی ایس اے کے تحت بند کیا جاتا ہے۔ یہ آواز اٹھانے والوں پر صاف ظلم ہے۔

رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ آئینی حقوق کا دفاع اور قانون کے سامنے مساوی سلوک ہر حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس اے کے خلاف اجتماعی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے، لیکن بدقسمتی سے جن نمائندوں کو عوام نے ووٹ دے کر ایوانوں میں بھیجا، وہ بھی اس معاملے پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کے لئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی درجہ بحالی کی باتیں محض خوش فہمی ہیں، جب تک بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے تب تک ریاستی درجہ بحال ہونا ممکن نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فارم 47 والے پیلز پارٹی کی کرپشن کا نوٹس لیکر کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں، آفاق احمد
  • کامن ویلتھ رپورٹ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا نعرہ لگانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے
  • 8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟
  • پاسپورٹ بنوانے والوں کیلئے خوشخبری
  • دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت
  • ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
  • زمین کے ستائے ہوئے لوگ
  • اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی